حکومت مالی سال 26 کے بجٹ میں ٹیرف کو معقول بنانے کے لیے ایک حکمت عملی وضع کر رہی ہے۔ یہ بات جمعے کو سامنے آئی ہے۔

وزیر اعظم کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ پیشرفت بجٹ 2025-2026 کی تیاری کے حوالے سے ایک مشاورتی اجلاس کے دوران ہوئی۔

اجلاس کی صدارت وزیرِاعظم شہباز شریف نے کی جس میں شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ بجٹ کی تیاری پر نجی شعبے، بشمول مختلف اقتصادی شعبوں کے نمائندوں کے ساتھ مشاورت گزشتہ تین مہینوں سے جاری ہے۔

انہیں بتایا گیا کہ پانچ سالہ تجارتی پالیسی فریم ورک 2025-2030 جلد حتمی شکل اختیار کرے گا جبکہ ای کامرس 2.0 فریم ورک بھی تکمیل کے قریب ہے۔

اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ ٹیرف کو معقول بنانے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبے کو ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک ساتھ کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ غریب عوام کی مالی مشکلات کو کم کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کیے جائیں گے۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وفاقی بجٹ کی تیاری کے دوران برآمدات پر مبنی مستحکم ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے، ایسے منصوبوں پر کام کیا جائے جو صنعتوں کو فروغ دیں اور پیداوار میں اضافہ کریں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ بجٹ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں زراعت، آئی ٹی، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) اور ہاؤسنگ سیکٹر پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے کیونکہ ان تمام شعبوں میں بے پناہ امکانات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت منصوبوں کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا حجم کم کرنے کے لیے رائٹ سائزنگ کا عمل آئندہ مالی سال میں بھی جاری رہے گا۔

مالی سال 2025-26 کا وفاقی بجٹ 2 جون کو پیش کیا جائے گا۔

دریں اثنا کاروباری شخصیات اور ماہرین کے وفود نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور اپنی تجاویز پیش کیں۔

وزیراعظم نے تاجر برادری اور ماہرین کی تجاویز کا خیرمقدم کیا اور ہدایت کی کہ آئندہ بجٹ میں قابل عمل سفارشات کو شامل کیا جائے۔

Comments

200 حروف