امریکہ میں پاکستان کے سفیر نے کہا ہے کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان اپنی اپنی نیشنل سیکیورٹی مشیروں کی سطح پر رابطے ہوئے ہیں۔
سفیر رضوان سعید شیخ نے این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔
اہم اقتباسات:
رضوان سعید شیخ نے انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں نیشنل سیکیورٹی مشیروں کے سطح پر رابطے ہوئے ہیں لیکن اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی، چاہے وہ کارروائیوں کی صورت میں ہو یا بیان بازی کی صورت میں اسے روکنا ضروری ہے۔ رضوان سعید نے دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ اب کشیدگی کم کرنے کی ذمہ داری بھارت پر ہے لیکن تحمل کی بھی کچھ حدود ہیں۔ پاکستان کے پاس جواب دینے کا حق محفوظ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں عوام کی جانب سے حکومت پر جواب دینے کا شدید دباؤ ہے۔
یہ کیوں اہم ہے
دنیا کی کئی بڑی طاقتوں، بشمول امریکہ، نے نئی دہلی اور اسلام آباد پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کریں اور بات چیت کے راستے کھلے رکھیں۔ واشنگٹن نے براہ راست مذاکرات پر زور دیا ہے۔
سیاق و سباق
پاکستان اور بھارت کے دہائیوں پرانے تنازعہ میں حالیہ کشیدگی 22 اپریل کو شروع ہوئی، جب پہلگام میں مسلح افراد نے 26 افراد کو ہلاک کر دیا۔ نئی دہلی نے اس حملے کا الزام اسلام آباد پر عائد کیا جب کہ پاکستان نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
Comments