پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں مغرب کے دوہرے معیار پر شدید تنقید کی۔
انہوں نے بدھ کو جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، کیا دنیا یہ نہیں سوچتی کہ آپ ایک شخص کو ویزا دینے سے انکار کرتے ہیں، اسے دہشت گرد قرار دیتے ہیں، اور اسے ’گجرات کا قصائی‘ کہتے ہیں؟
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات بغیر کسی ثبوت کے لگتے ہیں، جبکہ مودی پر دستاویزی الزامات موجود ہیں، مگر بین الاقوامی سطح پر انہیں گلے لگایا جا رہا ہے کیونکہ بھارت ایک بڑی منڈی اور معاشی اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا پاکستان پر صرف الزامات ہیں، جب کہ مغرب، بشمول امریکہ اور کینیڈا، مودی کے خلاف ثبوت دے چکے ہیں کہ وہ دہشت گرد ہے۔ لیکن چونکہ دنیا کے مادی مفادات اور تجارتی مواقع بھارت سے وابستہ ہیں، اس لیے سب خاموش ہیں۔ آج بھی بھارت میں غربت پاکستان سے بدتر ہے۔ اگر ان کے اوپر کے پانچ فیصد کو نکال دیا جائے تو ان کا جی ڈی پی بھی پاکستان سے کم ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پہلگام حملے کے بعد عروج پر ہے اور جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، جو پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
بدھ کی صبح پاکستانی فوج نے بھارتی میزائل حملوں کے جواب میں بھارتی فضائیہ کے پانچ طیارے مار گرائے جن میں تین رافیل، ایک میگ 21 اور ایک ایس یو 30 شامل تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے مطابق بھارت کے میزائل حملوں میں پاکستان کے چھ مختلف مقامات پر کم از کم 31 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
جوابی کارروائی میں بھارت نے ڈرون حملے کیے جن میں بدھ کو کم از کم ایک پاکستانی شہری جاں بحق ہوا۔
احمد شریف چوہدری نے جمعرات کو اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت نے گزشتہ رات پھر ایک کھلی جارحیت کی اور پاکستان کے کئی مقامات پر ڈرونز بھیجے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے بھارت کے 25 ڈرونز مختلف مقامات پر مار گرائے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی مسلح افواج نے اپنی سافٹ کل (تکنیکی) اور ہارڈ کل (ہتھیاروں سے) صلاحیت کا مکمل استعمال کرتے ہوئے بھارت کے بھیجے گئے 25 اسرائیلی ساختہ ہیراپ ڈرونز مار گرائے۔
Comments