**پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے سبب جمعرات کے کاروباری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں فروخت کا شدید دباؤ غالب رہا ہے اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریبا ساڑھے 6 ہزار پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔

کاروبار کے آغاز پر کچھ حد تک خریداری کا رحجان رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 111,881.03 تک جا پہنچا۔

تاہم بعد کے گھنٹوں میں فروخت میں تیزی آئی جس سے انڈیکس انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 101,598.91 پوائنٹس تک جا پہنچا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 6482.21 پوائنٹس یا 5.89 فیصد کی کمی سے 103526.81 پوائنٹس پر بند ہوا۔

 ۔
۔

پوائنٹس کے اعتبار سے پی ایس ایکس میں یہ اب تک کی سب سے بڑی یومیہ کمی ہے۔

ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ میں یہ زبردست گراوٹ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے اس اعلان کے بعد ہوئی جس میں انہوں نے بتایا کہ پاکستانی افواج نے گزشتہ رات سے اب تک بھارت کی طرف سے بھیجے گئے 25 ڈرون کو ناکارہ بنا دیا ہے۔

رپورٹ کے مطاق اس بیان سے مالیاتی منڈیوں میں ہلچل مچ گئی ہے جس سے سرحد پار کشیدگی بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا ہے، سرمایہ کاروں نے اپنے حصص تیزی سے فروخت کرنا شروع کردیے جس کی وجہ سے تمام شعبوں میں وسیع پیمانے پر گراوٹ آئی۔

بینچ مارک انڈیکس میں سب سے زیادہ گراوٹ ایف ایف سی، ایم اے آر آئی، یو بی ایل، او جی ڈی سی اور پی پی ایل کی جانب سے آئی اور ان شعبوں کے سبب مجموعی طور پر کے ایس ای 100 سے 2,051 پوائنٹس کم ہوئے۔

اس سے قبل پی ایس ایکس میں کاروبار ایک گھنٹے کے لیے روک دیا گیا تھا کیونکہ بینچ مارک انڈیکس میں تقریبا 7 ہزار پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی تھی جس کے بعد کاروبار دوبارہ شروع ہوا اور پھر مزید 1400 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 101598.90 پوائنٹس تک گر گیا۔

عارف حبیب لمیٹڈ کی ہیڈ آف ریسرچ ثنا توفیق نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ “اگر کشیدگی میں مزید اضافہ ہوتا ہے تو فروخت کا دباؤ اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک وضاحت حاصل نہیں ہو جاتی۔

پاک فوج نے نئی دہلی کی بلا اشتعال فضائی کارروائی کے بعد بھارتی ڈرون مار گرایا جس کے نتیجے میں ملبہ گرنے کے سبب کم ازکم ایک شہری جاں بحق ہوگیا۔

پاک فوج نے نئی دہلی کی بلا اشتعال فضائی کارروائی کے بعد بھارتی ڈرون مار گرایا جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص شہید ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعرات کو اپنی تازہ ترین پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ شب بھارت نے پاکستان کے خلاف ایک اور کھلی جارحیت کرتے ہوئے متعدد مقامات پر ہیراپ ڈرونز بھیجے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی میزائل حملوں میں 31 پاکستانی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

پاک فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے 5 طیارے مار گرائے جن میں تین رافیل، ایک مگ 21 اور ایک ایس یو 30 شامل ہیں۔

یاد رہے کہ بدھ کو کے ایس ای 100 انڈیکس 3500 پوائنٹس سے زائد کی کمی سے 110009.02 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر جمعرات کو ایشیائی حصص میں بہتری دیکھی گئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی عالمی تجارتی جنگ میں پہلے تجارتی معاہدے کا عندیہ دیا، جبکہ ڈالر نے گزشتہ رات کی برتری کو برقرار رکھنے کی کوشش کی کیونکہ منڈیوں نے قریبی مدت میں شرح سود میں کٹوتی کے امکانات کو مؤخر کردیا۔

ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ نیسڈیک فیوچرز میں 0.7 فیصد اضافہ ہوا۔ پین یورپ ایس ٹی او ایکس ایکس 600 انڈیکس میں 0.7 فیصد اور ایف ٹی ایس ای فیوچرز میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا۔

ٹرمپ نے بدھ کی رات دیر گئے کہا کہ وہ ایک اہم تجارتی معاہدے کی تفصیلات کا اعلان اسی دن بعد میں ایک پریس کانفرنس میں کریں گے، تاہم انہوں نے ملک کا نام نہیں بتایا۔ نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ یہ معاہدہ برطانیہ کے ساتھ ہوا ہے۔

صدر کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے جب سرمایہ کار بے چینی سے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان ہفتے کے روز ہونے والے مجوزہ تجارتی مذاکرات کا انتظار کر رہے ہیں، جو دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان ممکنہ طور پر نقصان دہ تجارتی جنگ کو حل کرنے کی سمت پہلا قدم ثابت ہو سکتے ہیں۔

مارکیٹوں کی نظریں بینک آف انگلینڈ کے پالیسی اجلاس پر بھی لگی ہوئی ہیں جہاں شرح سود میں چوتھائی پوائنٹس کی کٹوتی کی توقعات ہیں۔ مزید برآں، سویڈن اور ناروے میں مرکزی بینک اپنے تازہ ترین پالیسی فیصلے دینے والے ہیں، اگرچہ کوئی اقدام متوقع نہیں ہے.

ایک بڑے پیمانے پر متوقع فیصلے میں فیڈرل ریزرو نے پالیسی ریٹ کو 4.25 فیصد سے 4.5 فیصد کردیا ہے تاہم اس کا کہنا ہے کہ زیادہ افراط زر اور بے روزگاری کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین جیروم پاول نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ معیشت ترقی کی اپنی مستحکم رفتار کو جاری رکھے گی یا بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال اور افراط زر میں ممکنہ اضافے کی وجہ سے ختم ہوجائے گی۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور روپیہ 5 پیسے کم ہونے کے بعد 281 روپے 52 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم گزشتہ روز کے 550.08 ملین سے بڑھ کر 653.55 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 30.12 ارب روپے سے بڑھ کر 35.44 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 93.25 ملین شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہی۔ کوہ نور اسپننگ 28.48 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور کے الیکٹرک لمیٹڈ 27.06 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 450 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 35 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 373 میں کمی جبکہ 42 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف