آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے وفاقی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق رواں ماہ دونوں گیس کمپنیوں کے صارفین کے لیے درآمدی آر ایل این جی ٹرانسمیشن ریٹ میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 5.44 فیصد تک اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔
اوگرا کے مطابق آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ ڈی ای سی کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ تاہم ایس ایس جی سی ایل کی ڈسٹری بیوشن کے لیے آر ایل این جی کی قیمت میں کمی آئی ہے۔
ماہانہ بنیادوں پر ایس ایس جی سی ایل کے ٹرانسمیشن ریٹ 10.6906 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 11.2718 ڈالر کر دیے گئے ، یعنی 0.5812 ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب ڈسٹری بیوشن ریٹ 12.7255 ڈالر سے کم ہو کر 12.5910 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگئے ہے، یعنی 0.1345 ڈالرکی کمی کی گئی ہے۔
ایس این جی پی ایل کے صارفین کے لیے ٹرانسمیشن لیول پر شرح میں 4.89 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
ماہانہ بنیاد پراپریل میں قیمت 12.0012 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 12.5895 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کردی گئی ہے، یعنی 0.5873 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ ہوا ہے جبکہ تقسیم کے مرحلے پر قیمت 12.9499 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 13.4789 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی ہے، یعنی 0.5290 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ ہوا ہے۔
قیمت کا تعین قطر کے ساتھ طویل مدتی معاہدوں کے تحت درآمد کیے گئے 8 آر ایل این جی کارگوز کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ اس حساب میں کوئی اسپاٹ کارگو شامل نہیں کیا گیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments