مالی سال 25-2024 کے ابتدائی آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران پاکستان میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے انضمام اور حصول کے ذریعے 148 ملین ڈالر (تقریباً 41 ارب روپے) کے کاروباری سودے ریکارڈ کیے گئے۔

اس معاشی پیشرفت کا سہرا خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کو دیا جا رہا ہے، جسے جون 2023 میں سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے اور منظوری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

سرکاری ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ مالی سال 25-2024 کے پہلے آٹھ ماہ میں پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آءی) میں 41 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 1.618 ارب ڈالر تک جا پہنچی۔

ایس آئی ایف سی نے سرکاری اداروں کے مابین بہتر رابطہ اور ریڈ ٹیپ کا خاتمہ کر کے توانائی، زراعت، ٹیکنالوجی اور مالیاتی شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کے سودے ممکن بنائے۔ انضمام و حصول کے یہ معاہدے تقریباً 148 ملین ڈالر مالیت کے ہیں۔ مزید منصوبے زیر غور ہیں، جس سے ایس آئی ایف سی کی عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی طرف راغب کرنے میں مرکزی حیثیت نمایاں ہو رہی ہے۔

ایس آئی ایف سی کو ایک ”سنگل ونڈو“ کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا تاکہ دفاع، زراعت، انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی جیسے اہم شعبوں میں بین الادارہ جاتی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے اور منصوبوں کی سرمایہ کاری و نجکاری کو تیز کیا جا سکے۔

اس کونسل کے مربوط اور مشترکہ فریم ورک نے فیصلہ سازی کو تیز کیا، بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کیا اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مالی سال 2025 کے پہلے آٹھ ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 41 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ ایس آئی ایف سی کی متحرک کوششوں اور سرمایہ کاروں کے خدشات کے بروقت ازالے کا نتیجہ ہے۔

ایس آئی ایف سی کے ذریعے جن اہم غیر ملکی سرمایہ کاری کے سودوں کو ممکن بنایا گیا، ان میں نمایاں مثالیں درج ذیل ہیں:

آرامکو ایشیا نے جی او پیٹرولیم میں 40 فیصد شیئرز حاصل کیے، جو پاکستان کے ایندھن ریٹیل مارکیٹ میں ان کی پہلی سرمایہ کاری ہے۔

ایم این ٹی-ہالان، مصر کا سب سے بڑا اور تیزی سے ترقی کرتا ہوا قرض فراہم کنندہ، نے ایڈوانس پاکستان مائیکرو فنانس بینک کو حاصل کر لیا۔

یوریکم ایس پی اے، ایک بڑی یورپ میں چاول کی تجارت کرنے والی کمپنی نے فاطمہ یوریکم رائس ملز میں 50 فیصد حصہ حاصل کیا۔

اکواشور ایس اے (گن وور گروپ کی ذیلی کمپنی) نے ٹوٹل پارکو پاکستان میں 50 فیصد حصہ خریدا۔

وافی انرجی ہولڈنگ اور اسیاد ہولڈنگ (سعودی عرب) نے شیل پاکستان میں 77.42 فیصد شیئرز حاصل کیے۔

بازار ٹیکنالوجیز نے ویماسول پرائیویٹ لمیٹڈ کے 100 فیصد حصص خریدے اور عالمی و علاقائی سرمایہ کاروں سے 100 ملین ڈالر سے زائد فنڈنگ حاصل کی۔

نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن نے ڈی پی ورلڈ لاجسٹکس کے ساتھ مشترکہ منصوبہ بنایا اور 60 فیصد شیئرز حاصل کیے تاکہ پاکستان کے لاجسٹکس ڈھانچے کو اپ گریڈ کیا جا سکے۔

ان سودوں میں کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کا بروقت ریگولیٹری تعاون کلیدی حیثیت رکھتا ہے، جس سے یہ معاہدے کامیابی سے مکمل ہوئے۔

پاکستان کی سرمایہ کاری حکمت عملی کے تحت ایس آئی ایف سی نے معدنیات کے شعبے کو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دینے پر زور دیا ہے۔ اس ضمن میں پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 کا انعقاد 8 سے 9 اپریل کو اسلام آباد میں کیا گیا، جس کا مقصد معدنیات میں سرمایہ کاری، پالیسی اصلاحات، جدید ٹیکنالوجی کا تعارف اور اسٹریٹجک شراکت داریوں کو فروغ دینا تھا۔ اس دوران متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

ایس آئی ایف سی کا قیام بیوروکریسی کی پیچیدگیوں پر قابو پانے اور سرمایہ کاروں کو سہولت دینے کی ایک کامیاب حکمت عملی ثابت ہو رہا ہے۔ کونسل کا قلیل مدتی ہدف 5 ارب ڈالر کی ایف ڈی آئی حاصل کرنا ہے، جبکہ طویل مدتی وژن 100 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنا اور 2035 تک پاکستان کی جی ڈی پی کو 1 کھرب ڈالر تک لے جانا ہے۔

بہتر پالیسی ہم آہنگی، مؤثر سہولیات، اور مضبوط سیکیورٹی اقدامات کے ساتھ، پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مستحکم اور مواقع سے بھرپور مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔

Comments

200 حروف