دنیا

ایران اسرائیل کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے: ایرانی میڈیا

  • پاسداران انقلاب کی جانب سے داغے گئے 200 میزائلوں کے جواب میں اسرائیل نے ایران پر حملہ کرنے کا عزم ظاہر کر رکھا ہے
شائع October 6, 2024

ایران نے گزشتہ ہفتے اسرائیل پر میزائل حملے کے بعد خود پر ممکنہ حملے سے نمٹنے کیلئے منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی نے مسلح افواج کے ایک باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ صہیونیوں (اسرائیل) کی جانب سے ممکنہ کارروائی کے لیے ضروری ردعمل کا منصوبہ مکمل طور پر تیار کر لیا گیا ہے۔

منگل کے روز پاسداران انقلاب نے تہران سے وابستہ گروہوں کے رہنماؤں کے قتل کے جواب میں اسرائیل پر تقریبا 200 میزائل داغے تھے۔

تسنیم نے کہاکہ اگر اسرائیل کارروائی کرتا ہے تو اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایران کا جوابی حملہ کیا جائے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے پاس بہت سے اسرائیلی اہداف کی فہرست ہے اور منگل کے روز ایران کے حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم جہاں چاہیں زمین پر اتر سکتے ہیں۔

منگل کے روز کی میزائل حملہ، جو ایران کا اسرائیل پر دوسرا براہ راست حملہ تھا، اس کے بعد کیا گیا جب ایک اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ اور پاسدران کے اعلیٰ جنرل عباس نیلفروشان بیروت میں نشانہ بنے تھے۔

پہلا حملہ فلسطینی گروپ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے 31 جولائی کو تہران میں جاں بحق ہونے کے جواب میں بھی تھا جس کا الزام عام طور پر اسرائیل پر لگایا جاتا ہے۔

ہفتے کے روز وزیر خارجہ عباس اراغچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل حملہ کرتا ہے تو ایران کی جانب سے اسی مناسبت سے اور یہاں تک کہ زیادہ مؤثر جواب دیا جائے گا۔

اتوار کو وزیر تیل محسن پاکنجد نے خلیج میں ایک اہم تیل کی جگہ کا دورہ کیا جبکہ ایران کے تیل کی سہولیات پر ممکنہ اسرائیلی حملوں کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو اسرائیل کو مشورہ دیا کہ وہ ایران میں تیل کی تنصیبات کو نشانہ نہ بنائے جو دنیا کے 10 بڑے تیل پیدا کرنے والوں میں سے ایک ہے۔

Comments

200 حروف