سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے بونس اور رائٹ شیئرز کے اجرا کے عمل کو آسان بناتے ہوئے ان کے اجرا کے دورانیے میں بالترتیب 87 فیصد اور 72 فیصد تک نمایاں کمی کی ہے۔

جمعرات کو ایس ای سی پی نے ”کمپنیاں (شیئرز کے مزید اجرا) ریگولیشنز 2020“ میں مجوزہ ترامیم پر عوامی مشاورت کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ یہ ترامیم مارکیٹ کی کارکردگی بہتر بنانے اور سرمایہ کی تیزی سے فراہمی کو ممکن بنانے پر مرکوز ہیں۔

بونس شیئرز کے اجرا کا دورانیہ موجودہ 85 دن سے کم کرکے 11 دن اور رائٹ شیئرز کے اجرا کا دورانیہ 181 دن سے کم کرکے 50 دن کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ مسودہ ترامیم اسٹیک ہولڈرز بشمول پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس)، سینٹرل ڈپازٹری کمپنی (سی ڈی سی)، نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان (این سی سی پی ایل)، معروف فنانشل اور لیگل کنسلٹنٹس کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہیں۔ ابتدائی فیڈبیک کی بنیاد پر بہتری کے پہلو اجاگر کیے گئے اور انہیں ایک تفصیلی مشاورتی پیپر میں شامل کیا گیا جس کا عنوان تھا:”لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے بونس اور رائٹ شیئرز کے اجرا کے دورانیے میں کمی“۔

اس کے بعد فزیکل اور آن لائن سیشنز کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ان تجاویز پر تفصیلی مشاورت کی گئی، اور ان کی آراء کی روشنی میں ترامیم کو مزید بہتر بنایا گیا۔ ایس ای سی پی نے اب ان ترامیم کے مسودے کو عوامی رائے کے لیے باضابطہ طور پر جاری کر دیا ہے۔

اس کے علاوہ مجوزہ ترامیم میں ایک کمپنی کے لیے اردو زبان میں ڈرافٹ آفر دستاویز تیار کرنے کی شرط ختم کرنے اور رائٹ آفر دستاویز کے ساتھ اضافی معلومات فراہم کرنے کی نئی شرط بھی شامل ہے تاکہ رائٹ آفر کی کارروائی کو زیادہ مؤثر اور ہموار بنایا جا سکے۔

ایس ای سی پی ایک مضبوط اور شفاف مشاورتی عمل کے لیے پُرعزم ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ ان ترامیم پر اپنی رائے 17 جولائی 2025 تک درج ذیل ای میل پر ارسال کریں: 📧 [email protected]

مجوزہ ترامیم کا تفصیلی نوٹیفکیشن ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

Comments

200 حروف