امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے فوجی حملوں نے خطے بھر میں ایک خطرناک کشیدگی کو جنم دینے کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔

اپنے سرکاری ردِعمل میں دفتر خارجہ نے امریکی حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے کشیدگی اور تشدد کی بے مثال شدت قرار دیا اور ان امریکی حملوں کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر جاری جارحیت سے جوڑا۔

۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی ہیں اور ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی خودمختاری کے دفاع کا جائز حق حاصل ہے۔

بیان میں بالواسطہ طور پر عسکری کارروائیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے مطابق مکالمے اور سفارت کاری ہی بحران کے حل کا واحد مؤثر راستہ ہیں۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان نے اس تنازع کو وسیع تر علاقائی عدم استحکام کے تناظر میں پیش کیا، اور خبردار کیا کہ کشیدگی میں کسی بھی قسم کا اضافہ خطے اور اس سے باہر کے لیے سنگین نتائج کا باعث بنے گا۔

دفتر خارجہ کے بیان میں شہریوں کی جانوں کے تحفظ اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری پر بھی زور دیا گیا۔

Comments

200 حروف