بجٹ 26-2025: وزیرخزانہ کا تنخواہ دار طبقے اور سولر سیکٹر کیلئے بڑا ٹیکس ریلیف کا اعلان
- سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے کمانے والے افراد پر اب صرف 1 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، محمد اورنگزیب
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ہفتہ کو سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں اہم ریلیف اقدامات کا اعلان کیا جن میں تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس اور درآمدی سولر پینلز پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں کمی شامل ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے کمانے والے افراد پر اب صرف 1 فیصد ٹیکس عائد ہوگا جو کہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں تجویز کردہ 2.5 فیصد کی شرح سے کم ہے، یہ اقدام کم اور متوسط آمدنی والے افراد پر مالی بوجھ کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ تجاویز کے مطابق 6 لاکھ 1 روپے سے 12 لاکھ روپے سالانہ کمانے والوں کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کرکے 2.5 فیصد کر دی گئی تھی۔
ہفتہ کو سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کم اور درمیانی آمدنی والے افراد ہماری معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یہی وہ طبقہ ہے جو مہنگائی برداشت کرتا ہے اور باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرتا ہے۔
سینیٹر نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کم کرنے کی تجویز پہلے ہی بجٹ تجاویز کا حصہ تھی۔
انہوں نے ایوان کو بتایا کہ اس حوالے سے وزیرِاعظم کی ہدایت پر حکومت نے سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے کمانے والوں کے لیے انکم ٹیکس کی شرح ڈھائی فیصد سے کم کرکے صرف 1 فیصد کردی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک فیصد انکم ٹیکس کی شرح کا نفاذ حکومت کا واضح اور بامعنی پیغام ہے کہ وہ محنت کش اور متوسط طبقے پر مزید بوجھ ڈالنے کے بجائے ان کی مشکلات کم کرنا چاہتی ہے۔
ہمیں امید ہے کہ یہ اقدام نہ صرف ٹیکس نظام پر عوام کے اعتماد کو بحال کرے گا بلکہ ٹیکس ادائیگی میں رضا کارانہ تعاون کو بھی فروغ دے گا۔
محمد اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشنز میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیرخزانہ نے ایک بار پھر اعادہ کیا کہ حکومت نے رواں مالی سال کوئی منی بجٹ متعارف نہیں کرایا اور مالی نظم و ضبط کو برقرار رکھا۔
انہوں نے ایوان بالا کو بتایا کہ مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی اخراجات میں محض 1.9 فیصد کا معمولی اضافہ کیا گیا ہے جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔
درآمدی سولر پینلز پر جی ایس ٹی کم کرکے 10 فیصد کردیا گیا
علاوہ ازیں محمد اورنگزیب نے سینیٹ کو بتایا کہ قانون سازوں سے مشاورت کے بعد درآمدی سولر پینلز پر تجویز کردہ 18 فیصد جی ایس ٹی کو کم کر کے 10 فیصد کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے بجٹ میں درآمدی سولر پینلز پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز دی تھی، اس اقدام کا مقصد مقامی صنعتوں کا تحفظ، مساوی مواقع کی فراہمی، پاکستان میں سولر ٹیکنالوجی کی ترقی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا تھا۔
وزیر خزانہ اورنگزیب نے کہا کہ دونوں ایوانوں میں بجٹ پر تفصیلی غور و خوض کے بعد حکومت نے تجویز کردہ ٹیکس کو 18 سے کم کرکے 10 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مزید برآں یہ ٹیکس صرف 46 فیصد درآمدی پرزہ جات پر لاگو ہوگا۔
اس اقدام کے نتیجے میں سولر پینلز کی قیمت میں 4.6 فیصد اضافہ ہوگا، ساتھ ہی وزیر خزانہ نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کو بعض عناصر کی جانب سے سولر پینلز کی ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ قابل مذمت ہے کہ بعض موقع پرست عناصر نے مجوزہ اقدام نافذ ہونے سے پہلے ہی مصنوعی طور پر قیمتوں میں اضافہ کردیا، میں ایسے عناصر کو خبردار کرتا ہوں کہ حکومت عوامی مفاد میں ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
Comments