خطے میں کشیدگی، پاکستان نے ایران اور عراق سے شہریوں کے انخلا کا آغاز کر دیا
- وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے زور دیا ہے کہ خطے میں قائم پاکستانی سفارت خانے اپنے شہریوں کی مدد کیلئے تمام ضروری اقدامات کی قریبی نگرانی اور بھرپور ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
حالیہ علاقائی کشیدگی میں اضافے کے بعد پاکستان نے اپنے شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوری انخلاء کا آپریشن شروع کر دیا ہے، جس کی تفصیلات وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں فراہم کیں۔
حکومتِ پاکستان اب تک ایران سے 450 پاکستانی زائرین کی واپسی کو یقینی بنا چکی ہے، جن میں سے پہلا گروپ گزشتہ روز وطن واپس پہنچ چکا ہے۔
سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایران میں مقیم 154 پاکستانی طلبہ کے انخلاء کی تیاریاں بھی جاری ہیں، جنہیں ترجیحی بنیادوں پر وطن واپس لایا جائے گا۔
عراق میں، جہاں فضائی حدود کی بندش کے باعث متعدد پاکستانی پھنس گئے ہیں، بغداد میں پاکستانی سفارتخانہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے اور متاثرہ زائرین کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
حکام نے عارضی رہائش اور دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی کا انتظام کیا ہے، جبکہ انخلاء کے ممکنہ ذرائع تلاش کیے جا رہے ہیں۔
ایمرجنسی ردعمل کو منظم کرنے کے لیے وزارتِ خارجہ نے اپنی 24/7 کرائسس مینجمنٹ یونٹ (سی ایم یو) کو فعال کر دیا ہے، جو اہل خانہ کو اپنے پیاروں سے متعلق معلومات کے حصول کے لیے چوبیس گھنٹے معاونت فراہم کر رہا ہے۔
کرائسس مینجمنٹ یونٹ سے 9207887-51 92+ پر یا ای میل [email protected] کے ذریعے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
اپنے بیان میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ خطے میں موجود پاکستانی سفارتخانے تمام ضروری اقدامات کی مربوط نگرانی کر رہے ہیں تاکہ پاکستانی شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر، حکومتِ پاکستان اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود اور سلامتی کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔
Comments