فنانس بل (2025-26) کے تحت حکومت آئندہ بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس کے نظام میں نمایاں تبدیلیاں متعارف کرانے جا رہی ہیں تاکہ اضافی محاصل کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال سے فائلرز اور نان فائلرز کے درمیان ودہولڈنگ ٹیکسز کا فرق مزید بڑھا دیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال میں بھی ودہولڈنگ ٹیکسز پر بھاری انحصار جاری رہے گا۔ ودہولڈنگ ٹیکسز (سیلز ٹیکس کے طریقہ کار کے تحت وصول کیے جانے والے) براہ راست ٹیکس وصولیوں میں 70 فیصد سے زائد حصہ رکھتے ہیں۔

زیر غور تجاویز میں سے ایک تجویز سودی آمدنی پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کرنا بھی شامل ہے۔

وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بینکوں سے نان فائلرز کی جانب سے نقد رقم نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1 سے 1.2 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔

ایک اور تجویز یہ ہے کہ درآمدات کی مالیت پر 1.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جائے۔ آئندہ بجٹ (2025-26) میں غیر منقولہ جائیداد پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو معقول بنانے کی توقع ہے تاکہ یکم جولائی 2025 سے رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں خریداروں اور فروخت کنندگان کو سہولت فراہم کی جا سکے۔

زیر غور دیگر تجاویز میں سپلائز، سروسز اور کنٹریکٹس پر ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ بھی شامل ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر 2025

Comments

200 حروف