موسمیاتی تبدیلی کے مسائل : وزیرِاعظم کی عالمی مالی امداد میں اضافے کی اپیل
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی اداروں سے پاکستان جیسے ممالک کے لیے خصوصی مالی امداد کی اپیل کی جو موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہیں۔
انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن (آئی ٹی یو سی) کے سیکرٹری جنرل لک ٹرائی اینگل سے ملاقات کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 2022 کے سیلابوں سے تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا جس نے عالمی حمایت کی فوری ضرورت کی اہمیت کو واضح کیا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی آفات نے خاص طور پر روزگار کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متاثرہ کمیونٹیز کی بحالی کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
ہم موسمیاتی تبدیلی کے موافقت اور موازنہ پر کام کررہے ہیں، خاص طور پر کمزور علاقوں میں، تاکہ معاشی طور پر پسماندہ گروپوں کے روزگار کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
وزیراعظم نے محنت کشوں کے حقوق کے لیے آئی ٹی یو سی کے کردار کو سراہا اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے ساتھ پاکستان کے تعاون کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) اور ورکرز ویلفیئر فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کا دائرہ کار بڑھا رہی ہے تاکہ مزید مزدوروں کو اس میں شامل کیا جا سکے۔
انہوں نے نوجوانوں کو مارکیٹ سے متعلق ہنر فراہم کرنے کے لئے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (این اے وی ٹی ٹی سی) اور صوبائی اداروں کی کاوشوں پر بھی روشنی ڈالی۔
ٹرائی اینگل نے جمہوری اقدار کے لئے پاکستان کے عزم کو سراہا اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے لئے حکومت کے اقدامات کا خیر مقدم کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments