انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے پاکستان کی میکرو اکنامک اصلاحات، سرمایہ کاری، اور نجکاری کے اقدامات میں بھرپور معاونت کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے پیر کے روز وزارت خزانہ میں آئی ایف سی کے اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت لنڈا رودو مونینگے ٹیروا، گلوبل ڈائریکٹر برائے پبلک پرائیویٹ پرائیوٹائزیشن اور کارپوریٹ فنانس ایڈوائزری، نے کی۔

ملاقات کے دوران وفد نے بتایا کہ وہ پاکستان کا دورہ ایک کھلے ذہن کے ساتھ کر رہے ہیں، تاکہ مارکیٹ کا جائزہ لیا جا سکے اور اہم سرکاری اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کر کے ممکنہ سرمایہ کاری کے شعبوں کی نشاندہی کی جا سکے۔

آئی ایف سی کی مختلف شعبہ جات، جیسے کہ انفراسٹرکچر، توانائی، ٹرانسپورٹ، پبلک فنانس اور نجکاری میں عالمی سطح پر وسیع تجربے کو پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کے لیے ایک قیمتی اثاثہ قرار دیا گیا۔ وفد نے اس بات پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ شراکت داری کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں تاکہ باہمی تعاون اور سرمایہ کاری کے قابل عمل مواقع تلاش کیے جا سکیں۔

وزیر خزانہ نے آئی ایف سی کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے مختلف شعبہ جات میں ادارے کی تکنیکی مہارت اور مشاورتی معاونت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام بڑی حد تک بحال ہو چکا ہے، جو معیشت کی مضبوطی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس استحکام کو برقرار رکھنے اور طویل المدتی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔

وزیر خزانہ نے عوامی مالیات کے نظم و نسق اور بڑھتی ہوئی ترقیاتی ضروریات کے تناظر میں درپیش مالیاتی چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے لیے یہ ناگزیر ہے کہ وہ آئی ایف سی جیسے بین الاقوامی اداروں کی مہارت اور مالی وسائل سے استفادہ کرے، خصوصاً پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈلز کے ذریعے۔

انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اس طرح کی شراکت داریاں نہ صرف ضروری اصلاحات کے نفاذ میں مددگار ہوں گی بلکہ توانائی، ٹرانسپورٹ، اور بنیادی ڈھانچے کے مؤثر نظام کی تشکیل میں بھی معاون ثابت ہوں گی، جو ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔

آئی ایف سی کے وفد نے ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اظہار کیا اور مشاورتی خدمات اور سرمایہ کاری کی معاونت کی فراہمی کے ذریعے طویل المدتی اور جامع اقتصادی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف