فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے وضاحت کی ہے کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح فائلر ریٹ ہی لاگو ہوگی، چاہے وہ نان فائلر ہی کیوں نہ ہوں۔

ایف بی آر نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت پر ٹیکس کی شرح سے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات جاری کردیے ہیں۔

ایف بی آر کے مطابق، بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح سیکشن 236 سی اور 236 کے کے تحت فائلر ریٹ ہوگی، چاہے وہ ”نان فائلر“ ہی کیوں نہ ہوں، بشرطیکہ درج ذیل شرائط پوری کرتے ہوں:(1) ان کے پاس پی او سی یا این آئی سی او پی ہو؛ (2) وہ پاکستان میں نان ریزیڈنٹ ہوں، یعنی ان کا مالی سال کے دوران پاکستان میں قیام 183 دنوں سے کم ہو۔

سیکشن 236 سی اور 236 کے کے تحت غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی کے وقت ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح جائیداد کی منصفانہ مارکیٹ ویلیو اور اس فرد کی ٹیکس فائلنگ کی حیثیت پر منحصر ہوتی ہے۔ یعنی یہ شرح اس بات پر مختلف ہو سکتی ہے کہ آیا متعلقہ شخص نے بروقت انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرایا ہے، تاخیر سے جمع کرایا ہے یا بالکل بھی جمع نہیں کرایا۔

ایف بی آر نے وضاحت کی کہ وہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی جو پی او سی یا این آئی سی او پی رکھتے ہیں وہ سیکشن 236 سی اور 236 کے کے تحت فائلر ریٹ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، بشرطیکہ درج ذیل طریقہ کار پر عمل کریں: متعلقہ اتھارٹی، رجسٹرار یا ہاؤسنگ سوسائٹی جو غیر منقولہ جائیداد کی رجسٹریشن، منتقلی یا اندراج کی ذمہ دار ہو، ایف بی آر کے ویب پورٹل پر موجود اووسیز پاکستانیز کے لنک پر کلک کرے گی تاکہ پی ایس آئی ڈی تیار کی جاسکے۔

سسٹم متعلقہ شخص کو ایک فارم پر ری ڈائریکٹ کرے گا جہاں وہ اپنا پی او سی یا این آئی سی او پی نمبر درج کرے گا، جس کے بعد سسٹم خودکار طریقے سے اس کی تفصیلات جیسے نام اور پتہ حاصل کرلے گا۔ اس کے ساتھ، متعلقہ شخص کو اپنے پی او سی یا این آئی سی او پی کی اسکین شدہ نقل اپ لوڈ کرنی ہوگی اور اپنی رہائشی حیثیت یعنی ریذیڈنٹ یا نان-ریذیڈنٹ ظاہر کرنی ہوگی جس کے ثبوت کے طور پر وہ متعلقہ دستاویزات بھی اپ لوڈ کرسکتا ہے۔

سسٹم ڈیجیٹل طور پر متعلقہ کمشنر کے آئی آر آئی ایس ڈیجیٹل ان باکس میں پی ایس آئی ڈی دستیاب کر دے گا تاکہ منظوری کے لیے بھیجا جا سکے۔ کمشنر منسلک دستاویزات کی تصدیق کرے گا، تصدیق کے بعد منظوری دے گا اور پی ایس آئی ڈی بنانے والے شخص کو ای میل اور ایس ایم ایس کے ذریعے اطلاع دے گا۔

ایف بی آر نے مزید کہا کہ سسٹم متعلقہ شخص کو نان فائلر ہونے کے باوجود فائلر ریٹ پر ایڈوانس انکم ٹیکس کی ادائیگی کرنے کی اجازت دے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر 2025

Comments

200 حروف