ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی
انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 09 پیسے کم ہونے کے بعد روپیہ 283 روپے 64 پیسے پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ بدھ کو روپیہ 283.55 پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر جمعرات کو امریکی ڈالر مضبوط ہوا جس کی وجہ مشرق وسطیٰ میں ممکنہ وسیع پیمانے پر تنازع اور امریکہ کی ممکنہ مداخلت کے خدشے کے باعث محفوظ سرمایہ کاری کی طلب میں اضافہ تھا۔ اس کے ساتھ سرمایہ کار فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کے مہنگائی سے متعلق محتاط لہجے پر بھی غور کررہے تھے۔
ایشیائی وقت میں محتاط آغاز کے بعد امریکی ڈالر نے مجموعی طور پر مضبوطی حاصل کی، جس کے نتیجے میں خطرے سے متاثر ہونے والی کرنسیوں پر دباؤ بڑھ گیا۔ اس کی وجہ ایک رپورٹ تھی جس میں کہا گیا کہ امریکی حکام آئندہ دنوں میں ایران پر حملے کے امکان کی تیاری کر رہے ہیں۔
آسٹریلوی ڈالر میں 0.5 فیصد تک کمی دیکھی گئی تاہم آخری اطلاعات کے مطابق یہ 0.3 فیصد کمی کے ساتھ 0.6489 امریکی ڈالر پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ نیوزی لینڈ کا ڈالر 0.5 فیصد گرکر 0.5998 پر آ گیا۔ ابھرتی ہوئی منڈیوں کی کرنسیاں بھی دباؤ کا شکار رہیں جن میں جنوبی کوریا کی وان 1 فیصد کمزور ہوا۔
تیزی سے بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں کے باعث امریکی ڈالر نے ایک بار پھر محفوظ سرمایہ کاری کی حیثیت حاصل کرلی ہے اور اس نے ین، یورو اور سوئس فرانک کے مقابلے میں بھی برتری حاصل کرلی ہے۔
ایران اور اسرائیل نے جمعرات کو ایک دوسرے پر مزید فضائی حملے کیے، اور یوں یہ تنازع اپنے ساتویں روز میں داخل ہو گیا۔ اس دوران اس خدشے میں بھی اضافہ ہوا کہ امریکہ اس کشیدگی میں شامل ہو سکتا ہے، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا امریکہ ایران کے جوہری تنصیبات پر اسرائیلی بمباری میں شامل ہوگا یا نہیں، جس سے عالمی سطح پر بے یقینی مزید بڑھ گئی ہے۔
Comments