وزیراعظم کی عوام دوست بجٹ تیار کرنے کی ہدایت
وزیرِاعظم شہباز شریف نے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے حوالے سے اپنی توقعات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں غربت کے خاتمے، سرمایہ کاری اور ترقی کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے بجٹ کی تیاری میں ان شعبوں کو اہمیت دینے پر زور دیا جو عوام کی فلاح و بہبود میں مددگار ہوں۔
مالی سال 2025-2026 کے وفاقی بجٹ کی تیاری کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے وزیروں اور اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ایک عوام دوست بجٹ تیار کریں جو عام شہریوں کو ریلیف فراہم کرے، صنعتی ترقی کو فروغ دے، زرعی شعبے کو مستحکم کرے اور معیشت کی بحالی کے لیے نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کرے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح غریب اور متوسط طبقے پر مالی بوجھ کم کرنا ہے اور وعدہ کیا کہ تمام دستیاب وسائل کو استعمال میں لایا جائے گا تاکہ حقیقی ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
انہوں نے زور دیا کہ آئندہ بجٹ کی بنیاد مستحکم اور برآمدات پر مبنی ترقی پر ہونی چاہیے، جو 2 جون کو پیش کیا جائے گا۔
شہبازشریف نے صاف الفاظ میں کہا کہ بجٹ کا مقصد روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا، نوجوانوں کو جدید پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنا اور زراعت، آئی ٹی، ہاؤسنگ اور چھوٹے و درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز) جیسے شعبوں کو مزید ترقی دینا ہونا چاہیے، جنہیں انہوں نے اعلیٰ ترقی کاانجن قرار دیا۔
نجی شعبے کے نمائندوں جو گزشتہ تین ماہ سے بجٹ مشاورت میں حکومتی حکام سے رابطے میں تھے، کو بھی پالیسی سازی میں اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع ملا۔ کاروباری رہنماؤں اور معاشی ماہرین کے وفد نے حکومت کے معاشی وژن کی حمایت کرتے ہوئے اہم تجاویز پیش کیں، جن پر وزیرِاعظم نے آئندہ بجٹ میں سنجیدگی سے غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیرِاعظم نے نجی شعبے کی تجاویز کا خیرمقدم کیا اور اپنی ٹیم کو ہدایت دی کہ قابلِ عمل سفارشات کو بجٹ میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپس کو کلیدی حیثیت حاصل ہو گی اور بتایا کہ توانائی شعبے میں جاری اصلاحات کی بدولت صنعتی بجلی نرخوں میں کمی آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی سے پیداوار اور مینوفیکچرنگ میں اضافہ ممکن ہوگا۔
Comments