پاکستان نے جمعرات کے روز واضح طور پر ان الزامات کی تردید کی ہے کہ اس نے بھارتی پنجاب میں شہری آبادی کو خطرے میں ڈالنے کی کوئی کارروائی کی ہے۔
یہ بات نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے ہمراہ وزارت خارجہ میں مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران کہی۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت نے 8 مئی کی علی الصبح اپنے ہی علاقے امرتسر (بھارتی پنجاب) میں ایک انتہائی اشتعال انگیز اور خطرناک حملہ کیا، جسے انہوں نے ایک خطرناک سازش قرار دیا۔
اسحاق ڈار کے مطابق، تین میزائل جان بوجھ کر بھارتی پنجاب کے دارالحکومت پر گرائے گئے، جبکہ چوتھا میزائل پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا، جسے پاکستان کے فضائی دفاعی نظام نے ناکارہ بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ عمل پاکستان کو جھوٹا الزام دے کر بھارتی سکھوں کے جذبات کو بھڑکانے اور بھارت کے اندر بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ تناؤ کو چھپانے کی ایک بدنیتی پر مبنی کوشش لگتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان پر بھارت کے 15 شہروں پر حملوں کے دعوؤں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر پاکستان بھارت پر حملہ کرے گا تو اس کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے گی اور وہ وقت اور جگہ پاکستان خود طے کرے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے بھیجے گئے کم از کم 29 ڈرونز کو پاکستان نے تباہ کر دیا ہے۔ صرف ایک ڈرون جزوی طور پر اپنے ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوا، جس سے کچھ آلات کو نقصان اور چار فوجی زخمی ہوئے، جبکہ تین شہری شہید بھی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت خود فریبی کا شکار ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بھارتی حکومت اکیسویں صدی میں رہ رہی ہے یا نہیں، کیونکہ ہر میزائل ایک ڈیجیٹل نشان اور شناخت رکھتا ہے۔
انہوں نے ڈرون حملوں کے ثبوت کے طور پر ویڈیو فوٹیج بھی میڈیا کو دکھائی اور بتایا کہ جب بھی کوئی چیز پاکستان کی طرف بھیجی جاتی ہے، تو اس کی نگرانی اور ڈیجیٹل ٹریکنگ کی جاتی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments