انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کاروبار کے اختتام پر روپے کی قدر 9 پیسے کے اضافے کے ساتھ 283.86 پر بند ہوئی۔
یاد رہے کہ بدھ کو روپیہ 283.95 پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر جمعرات کو امریکی ڈالر میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جب امریکہ اور ویتنام کے درمیان تجارتی معاہدے نے 9 جولائی کی ٹیرف ڈیڈ لائن سے قبل ممکنہ آئندہ معاہدوں کی امید کو تقویت دی۔ اس دوران سرمایہ کار فیڈرل ریزرو کے آئندہ اقدامات کا اندازہ لگانے کے لیے روزگار کے اعداد و شمار (پے رولز) پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
پچھلے سیشن میں تیزی سے گرنے کے بعد اسٹرلنگ (برطانوی پاؤنڈ) میں جمعرات کو معمولی بہتری آئی، جب برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کے دفتر نے وزیر خزانہ ریچل ریوز کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے سرمایہ کاروں کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی کہ برطانیہ کی مالی حالت مستحکم ہے۔
بدھ کو برطانوی پاؤنڈ میں تقریباً 1 فیصد کمی واقع ہوئی، جبکہ حکومتی بانڈز کی قیمتوں میں بھی نمایاں گراوٹ آئی، جب وزیر خزانہ ریچل ریوز کی پارلیمنٹ میں آبدیدہ حاضری اور حکومت کی جانب سے فلاحی اصلاحات سے پیچھے ہٹنے کے فیصلے نے برطانیہ کی مالی صورتحال سے متعلق خدشات کو ایک بار پھر بڑھا دیا۔
ایشیائی مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر معمولی بہتری کے ساتھ 1.3647 ڈالر پر ٹریڈ کر رہی تھی جبکہ یورو 1.1806 ڈالر پر مستحکم رہا، جو رواں ہفتے کے اوائل میں چھوئی گئی ستمبر 2021 کی بلند ترین سطح کے قریب ہے۔ جاپانی ین کی قدر میں بھی معمولی بہتری آئی اور یہ 143.56 فی ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا تھا۔
سرمایہ کاروں کی توجہ امریکی محکمۂ محنت کی جانب سے جون کے لیے جاری کیے جانے والے جامع روزگار کے اعداد و شمار پر مرکوز ہے، جو 4 جولائی کی تعطیل سے قبل جمعرات کو جاری ہوں گے۔ اس رپورٹ کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ گئی ہے کیونکہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق جون میں نجی شعبے میں ملازمتوں کی تعداد میں دو سال بعد پہلی بار کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
Comments