پاکستانیوں نے مالی سال 2025 میں آن لائن ایپس پر 317 ارب روپے خرچ کیے، قومی اسمبلی کمیٹی کو بریفنگ
وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ہفتہ کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو آگاہ کیا کہ پاکستانی صارفین نے مالی سال 25-2024 کے دوران مختلف عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی آن لائن ایپس پر 317 ارب روپے سے زائد خرچ کیے۔ ان کمپنیوں میں میٹا (فیس بک)، ایپل، نیٹ فلکس، گوگل، علی ایکسپریس، ٹیمو اور دیگر شامل ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ ”ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈز لیوی ایکٹ 2025“ کے تحت بتایا گیا کہ اس عرصے میں ایسی 42,684,264 ٹرانزیکشنز ہوئیں جن کی مجموعی مالیت 317 ارب روپے سے تجاوز کر گئی۔
اس حوالے سے حکومت نے نیا قانون ”ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈز لیوی ایکٹ 2025“ متعارف کرایا ہے، جس کے تحت پاکستان میں ڈیجیٹل طریقے سے فروخت ہونے والی اشیاء و خدمات فراہم کرنے والے غیر ملکی وینڈرز پر 5 فیصد انکم ٹیکس لاگو کیا جائے گا۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ”ای کامرس کے ذریعے اشیاء یا خدمات فراہم کرنے والے غیر ملکی وینڈرز پر 5 فیصد ٹیکس لاگو ہو گا“۔ اس ٹیکس کی وصولی کے لیے بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ادائیگیوں کی نگرانی اور کٹوتی کا اختیار دیا جائے گا۔
قائمہ کمیٹی نے اس بل پر تفصیلی غور کے بعد سفارش کی کہ اسے معمولی ترامیم کے ساتھ قومی اسمبلی سے منظور کیا جائے۔
ایف بی آر کی پیش کردہ تفصیلات کے مطابق، فیس بک/میٹا کے ذریعے 12.3 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں، جو تمام پلیٹ فارمز میں سب سے زیادہ مالی حجم رکھتی ہیں۔
ایپل/آئی ٹیونز نے 5.1 ملین سے زائد ٹرانزیکشنز کے ساتھ تقریباً 6 ارب روپے کا کاروبار کیا، جب کہ گوگل کی 2.3 ملین ٹرانزیکشنز کی مالیت 5.94 ارب روپے رہی۔
علی ایکسپریس کے ذریعے 944,466 ٹرانزیکشنز میں 4.9 ارب روپے خرچ کیے گئے، جب کہ چینی ایپ ٹیمو نے 376,745 ٹرانزیکشنز کے ذریعے 1.8 ارب روپے کی آمدن حاصل کی۔
نیٹ فلکس پر 3.37 ملین ٹرانزیکشنز کی مالیت 2.79 ارب روپے رہی۔
ایف بی آر کے مطابق ”دیگر“ آن لائن پلیٹ فارمز پر مجموعی طور پر 28.6 ملین ٹرانزیکشنز ہوئیں، جن کی مجموعی مالیت 281.4 ارب روپے تھی۔
قائمہ کمیٹی نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (ٹیکس آن سروسز) آرڈیننس 2001 میں مجوزہ ترامیم پر بھی غور کیا اور سفارش کی کہ اسمبلی ان ترامیم کو منظور کرے۔
کمیٹی نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں مجوزہ ترامیم کا بھی جائزہ لیا اور متعدد شقوں میں اصلاحات اور ترامیم تجویز کرتے ہوئے ان کی منظوری دی۔
اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی عمر ایوب خان، زیب جعفر، محمد عثمان اویسی، محمد جاوید حنیف خان، ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، شرمیلا صاحبہ ہشام، محمد مبین عارف، اسامہ احمد میلا، شہرام خان، شاہدہ بیگم، سمیع الحسن گیلانی، علی زاہد، وزیر خزانہ و ریونیو، وزیر مملکت، سیکریٹری خزانہ، اور چیئرمین ایف بی آر شریک ہوئے۔
Comments