مئی 2025 میں پاکستان کی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز) نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مسلسل تیسرے مہینے بہتری کے رجحان کو برقرار رکھا۔ مجموعی صنعتی فروخت 15 لاکھ 30 ہزار ٹن تک پہنچ گئی، جو سالانہ 10 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 5 فیصد اضافہ ہے — یہ نومبر 2024 کے بعد سب سے زیادہ ماہانہ فروخت کا حجم ہے۔
اس سے مالی سال 2025 کے ابتدائی 11 مہینوں کے دوران مجموعی فروخت 1 کروڑ 47 لاکھ 60 ہزار ٹن ہو گئی، جو سالانی 7 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
یہ بہتری بنیادی طور پر موٹر سپرٹ (ایم ایس) اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی طلب میں اضافے کی وجہ سے ہوئی، جسے موسمی، معاشی اور پالیسی سے متعلق سازگار عوامل کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ میں کمی نے سہارا دیا۔
ترقی میں ایک اہم کردار جاری خریف کی بوائی کے سیزن کے دوران ڈیزل کی سیزنل مانگ نے ادا کیا۔
اس کے علاوہ، ایندھن کی قیمتوں میں کمی — موٹر اسپرٹ کے لیے سالانہ تقریباً 10 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے لیے 8 فیصد — نے صارفین کی قوتِ خرید کو بہتر بنایا، جب کہ اسمگلنگ کے خلاف مسلسل کارروائیوں نے غیر رسمی سے رسمی شعبے کی طرف والیومز منتقل کیے۔ مئی 2024 کے کمزور اعداد و شمار کی بنیاد نے بھی رواں سال کے اعداد و شمار میں اضافے کو نمایاں کرنے میں مدد دی۔
معاشی استحکام میں بہتری اور ستمبر 2024 سے ایندھن کی قیمتوں میں تسلسل نے صارفین کے رویے کو سہارا دیا، جس سے طلب مستحکم رہی۔
مصنوعات کے لحاظ سے، موٹر اسپرٹ کی فروخت مئی 2025 میں سالانہ 15 فیصد اور ماہانہ 6 فیصد بڑھی، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت سالانہ 5 فیصد اور ماہانہ 8 فیصد بڑھی۔ اگرچہ فرنس آئل (ایف او) کی فروخت میں سالانہ 16 فیصد اضافہ ہوا، تاہم ماہانہ 5 فیصد کمی آئی، جو کہ فرنس آائل پر مبنی بجلی کی پیداوار پر انحصار میں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
دریں اثنا، ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی) کی فروخت میں سالانہ 134 فیصد اضافہ ہوا، اگرچہ ماہانہ معمولی کمی آئی، جس کی وجہ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) کی شرحوں میں اضافہ ہے۔
آگے چل کر، او ایم سیز کی فروخت مالی سال 2026 میں بھی اپنے مثبت رجحان کو برقرار رکھنے کی توقع ہے، جسے اندرونِ ملک مستحکم ایندھن کی قیمتوں اور اسمگلنگ کے خلاف جاری کارروائیوں سے سہارا ملے گا۔
تاہم، تجزیہ کار خبردار کرتے ہیں کہ حجم کے لحاظ سے فروخت پر آنے والے مہینوں میں دباؤ آ سکتا ہے، کیونکہ خریف سیزن کے بعد کی طلب کم ہو جائے گی اور گرمیوں کی اسکول تعطیلات سے عوامی نقل و حرکت گھٹ سکتی ہے۔
اس کے علاوہ، حکومت کے آئندہ بجٹ میں پیٹرولیم پر محصولات بڑھانے کے مجوزہ منصوبے سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو ممکنہ طور پر طلب کو دباؤ میں لا سکتا ہے۔
Comments