وزیر خزانہ کی ڈوئچے بینک اور موڈیز کے وفد سے ملاقات، پانڈا اور ای ایس جی بانڈز پر تبادلہ خیال
- محمد اورنگزیب نے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، مہنگائی بڑھنے کی شرح میں کمی اور بہتر ہوتے زر مبادلہ ذخائر کو اجاگر کیا
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ڈوئچے بینک اور موڈیز کے وفود سے اہم ملاقاتوں کے دوران پانڈا اور ای ایس جی بانڈز کے اجرا سمیت پاکستان کی مالیاتی منڈیوں میں واپسی میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
یہ ملاقاتیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک گروپ کے 2025 کے اسپرنگ میٹنگز کے موقع پر ہوئیں۔
وزارتِ خزانہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے ڈوئچے بینک کی ٹیم سے ملاقات میں جس کی قیادت مینا ریجن کے منیجنگ ڈائریکٹر میریم اوزانی کررہی تھیں، پاکستان کی مالیاتی منڈیوں میں واپس آنے کی دلچسپی کا اظہار کیا، اس میں پانڈا اور ای ایس جی (ماحولیاتی، سماجی، اور حکومتی) بانڈز کے اجرا کا بھی ذکر کیا گیا، جو ملک کی میکرو اکنامک استحکام اور حالیہ کریڈٹ ریٹنگز میں بہتری کے ذریعے ممکن ہوسکے گا۔
پانڈا بانڈز وہ یوآن سے منسلک قرض کے آلات ہیں جو غیر ملکی ادارے چین کی اندرونی مارکیٹ میں جاری کرتے ہیں۔ یہ حکومتوں اور کارپوریٹس کے لیے ایک متبادل مالیاتی طریقہ کار فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ چین کی وسیع لیکویڈیٹی تک رسائی حاصل کر سکیں، اور ساتھ ہی ساتھ چینی یوآن (آر ایم بی) کے بین الاقوامی سطح پر استعمال کو بھی فروغ دیتے ہیں۔
ای ایس جی بانڈز وہ فکسڈ انکم سیکیورٹیز ہیں جو سرمایہ جمع کرنے کے لیے جاری کیے جاتے ہیں تاکہ ایسے منصوبوں کو فنڈز فراہم کیے جا سکیں جو ماحولیاتی، سماجی اور حکومتی اصولوں کے مطابق ہوں۔ یہ بانڈز جاری کرنے والوں کو ان اقدامات کی مالی معاونت فراہم کرنے کی اجازت دیتے ہیں جو توانائی کی تجدید، سماجی مساوات اور کارپوریٹ گورننس جیسے شعبوں میں مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ سرمایہ کاروں کے لیے، ای ایس جی بانڈز ایک ذمہ دار سرمایہ کاری حکمت عملی میں حصہ لینے کا موقع فراہم کرتے ہیں جبکہ اپنی سرمایہ کاری سے منافع بھی حاصل کرتے ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی میں موڈیز کی کمرشل ٹیم کے ساتھ ملاقات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ٹیم کو پاکستان کے میکرو اکنامک آؤٹ لک پر بریفنگ دی جس میں مالیاتی اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، مہنگائی بڑھنے کی شرح میں کمی، مستحکم زرمبادلہ کی شرح اور بہتر ہوتے ہوئے زر مبادلہ ذخائر کو اجاگر کیا۔
انہوں نے پانڈا بانڈ کے مسئلے پر بھی اپ ڈیٹ فراہم کی اور مستقبل میں ممکنہ تعاون پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
یاد رہے کہ جنوری میں محمد اورنگ زیب نے کہا تھا کہ پاکستان چینی سرمایہ کاروں سے پانڈا بانڈز کے ذریعے تقریباً 200 سے 250 ملین ڈالر حاصل کرے گا۔
بعد ازاں مارچ میں وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ پاکستان رواں کیلنڈر سال (2025) میں چینی مارکیٹ میں اپنا پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے کی تیاری کررہا ہے۔
Comments