سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق اور دیگر 2 ججز کے تبادلوں اور سنیارٹی لسٹ میں تبدیلیوں کے خلاف سماعت کی ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ، کراچی بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کیس میں حکومت کی نمائندگی کی۔

عدالت نے تبادلہ شدہ ججز کو فرائض کی انجام دہی سے عارضی طور پر روکنے کی درخواست مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے فیصل صدیقی وکیل کے طور پر پیش ہوئے جبکہ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر بیرسٹر صلاح الدین احمد اسلام آباد ہائیکورٹ کے متاثرہ ججز کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔

آج کی سماعت کے دوران بینچ نے چیف جسٹس ڈوگر سمیت تینوں تبادلہ شدہ ججز، جسٹس سومرو اور جسٹس آصف کو نوٹس ز جاری کیے۔

عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ اور دیگر تین ہائی کورٹس کے رجسٹرارز کو بھی نوٹس جاری کیے جہاں سے ججوں کا تبادلہ کیا گیا تھا۔

عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔

Comments

200 حروف