پاکستان کے ایک اور شوٹر غلام مصطفی بشیر پیرس اولمپکس میں 25 میٹر ریپڈ پستول مقابلے کے اگلے راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہے۔
وہ کھیلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے سات ایتھلیٹ میں سے چھٹے ایتھلیٹ بن گئے ہیں جو میڈل راؤنڈ کے لئے کوالیفائی کیے بغیر ہی باہر ہوگئے ہیں۔
جمعے کے روز بشیر اور خلیل اختر 25 میٹر ریپڈ فائر پستول ایونٹ کے اگلے راؤنڈ کے لئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہے تھے۔
اس سے قبل قومی شوٹرز گلفام جوزف اور کشمالہ طلعت 10 میٹر اور 25 میٹر ایئر پستول مقابلوں کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں ہار گئے تھے۔
پیر کو پیرس اولمپکس میں پیرس اولمپکس میں خواتین کی 100 میٹر دوڑ میں ڈیبیو کرنے والی پاکستانی ایتھلیٹ فائزہ ریاض 36 میں سے 24 ویں نمبر پر رہیں۔
گزشتہ اتوار کو پاکستانی تیراک احمد درانی اور جہانآرا نبی کو مردوں اور خواتین کے 200 میٹر فری اسٹائل مقابلوں میں ایسی شکستوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ورلڈ چیمپیئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے بشیر کو شوٹنگ کے ابتدائی راؤنڈ کے بعد میڈل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرنے والے ٹاپ 6 میں جگہ نہیں مل سکی۔
پہلے مرحلے میں انہوں نے 8 سیکنڈ کی پہلی سیریز میں 98 پوائنٹس، 6 سیکنڈ کی دوسری سیریز میں 99 پوائنٹس اور 4 سیکنڈ کی سیریز میں 95 پوائنٹس کے ساتھ مجموعی طور پر292 پوائنٹس حاصل کیے۔
تاہم دوسرے مرحلے میں بشیر تینوں سیریز میں مجموعی طور پر 97، 97 اور 95 پوائنٹس حاصل کیے تاہم یہ پوائنٹس کوالیفائنگ کیلئے درکار اسکور سے کم تھے جس کی وجہ سے وہ میڈل راؤنڈ کیلئے کوالیفائی نہ کرسکے۔
چھ اولمپیئنز پہلے ہی باہر ہو چکے ہیں اور 32 سال بعد اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنے کی تمام امیدیں اب پاکستان کے جیولین کھلاڑی ارشد ندیم پر منحصر ہیں۔ نو بار بین الاقوامی تمغہ جیتنے والے اور چار بار سونے کے تمغے جیتنے والے ارشد ندیم 2020 ٹوکیو اولمپکس میں پانچویں نمبر پر رہے تھے۔
وہ 6 اگست کو اپنے ایونٹ کے ابتدائی راؤنڈ میں حصہ لیں گے اور اگر وہ فائنل راؤنڈ کے لئے کوالیفائی کرتے ہیں تو 8 اگست کو دوبارہ ایکشن میں ہوں گے۔
Comments