کراچی کو رہائش کے لیے دنیا کا چوتھا بدترین شہر قرار دے دیا گیا ہے، جیسا کہ منگل کو شائع ہونے والے ’دی لائیویبلٹی انڈیکس 2025‘ میں بتایا گیا، جو ’اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ‘ (ای آئی یو) نے جاری کیا ہے، جو دی اکانومسٹ کا ذیلی ادارہ ہے۔

پاکستان کے واحد شہر کے طور پر کراچی کو 173 شہروں میں سے 170ویں نمبر پر رکھا گیا، جو ڈھاکہ، طرابلس اور دمشق سے بہتر مگر عمومی طور پر بدترین شہروں میں شامل ہے۔

ای آئی یو کا رہائش کے قابل شہروں کا انڈیکس پانچ بنیادی زمروں — استحکام، صحت کی سہولیات، ثقافت و ماحول، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے — پر مبنی 30 سے زائد اشاریوں کی بنیاد پر شہروں کی درجہ بندی کرتا ہے۔

 ۔
۔

انڈیکس میں کوپن ہیگن نے پہلا، ویانا نے دوسرا، زیورخ نے تیسرا، میلبورن نے چوتھا اور جنیوا نے پانچواں مقام حاصل کیا۔ گزشتہ سال کا سرفہرست شہر ویانا، دو ناکام دہشت گرد حملوں (ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ اور ریلوے اسٹیشن پر) کے بعد استحکام کی درجہ بندی میں کمی کی وجہ سے نیچے آ گیا۔

یورپ اور شمالی امریکا:

لندن اور نیویارک بالترتیب 54ویں اور 69ویں نمبر پر رہے۔ ان شہروں میں جرائم کی شرح اور دہشت گردی کے خطرات زیادہ ہیں، جب کہ ٹریفک بھی سنگین مسئلہ ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا شہر ٹوکیو 13ویں نمبر پر آیا۔

برطانیہ کے تمام شامل کردہ شہروں (لندن، مانچسٹر، ایڈنبرا) کی درجہ بندی میں تنزلی ہوئی، جس کی وجہ ملک گیر فسادات اور بڑھتی ہوئی بے گھر آبادی بتائی گئی۔

کینیڈا کے دو شہر — کیلگری اور ٹورنٹو — بھی نیچے آئے، جن کی صحت کی سہولیات کے اشاریے کمزور ہوئے۔

مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ:

اس خطے نے رہائش کے معیار میں سب سے زیادہ بہتری دکھائی، خاص طور پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے شہروں میں صحت و تعلیم کے شعبوں میں ترقی کی وجہ سے۔

دمشق بدستور انڈیکس میں آخری نمبر (173) پر موجود ہے، اگرچہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور امریکہ کی جانب سے اقتصادی پابندیاں ختم کیے جانے کے بعد اگلے ایڈیشن میں شہر کی درجہ بندی بہتر ہو سکتی ہے۔

جنوبی ایشیا خطے کے زیادہ تر شہروں کی کارکردگی مایوس کن رہی، جس کی وجہ آلودگی اور درجہ حرارت میں اضافہ رہا۔ کشمیر کی سرحد پر فوجی کشیدگی نے بھارت کے پانچ شہروں کی استحکام کی درجہ بندی کو متاثر کیا۔

رپورٹ میں نتیجہ اخذ کیا گیا کہ اگرچہ مہنگائی میں کمی دیکھی جا رہی ہے، لیکن دنیا بھر میں جغرافیائی سیاسی کشیدگیاں بڑھ رہی ہیں، جو استحکام اور معیارِ زندگی کے لیے خطرہ ہیں۔

Comments

200 حروف