وزیراعظم شہباز شریف امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی دعوت پر2 روزہ سرکاری دورے پر دوحہ پہنچ گئے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایئرپورٹ پر قطری وزیر مملکت محمد بن عبدالعزیز الخلفی، پاکستانی سفیر اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، محمد اورنگزیب، جام کمال خان اور عطاء اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
وزیر اعظم نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی دعوت پر دوحہ پہنچ چکا ہوں، اس خصوصی دورے کے دوران میں قطری قیادت کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے بامعنیٰ تبادلہ خیال کا منتظر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں قطر میوزیم میں پاکستان کے ثقافتی ورثے پر ایک خصوصی نمائش کا افتتاح بھی کروں گا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی (کیو آئی اے) اور قطر بزنس مین ایسوسی ایشن (کیو بی اے) کے اعلیٰ سطح کے وفود ملاقات کریں گے جس میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے پر گفتگو کی جائے گی۔
اس سے قبل دفتر خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف، شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور ایچ ای محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی، وزیر اعظم / وزیر خارجہ سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔
ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا اور خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کیے جائیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی (کیو آئی اے) اور قطر بزنس مین ایسوسی ایشن (کیو بی اے) کے اعلیٰ سطح کے وفود پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف آج ثقافتی نمائش ”منظر: پاکستان میں آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر 1940 سے آج تک“ کا افتتاح بھی کریں گے۔
نمائش میں پاکستان کے شاندار ثقافتی اور تعمیراتی ورثے کو اجاگر کیا جائے گا اور پاکستان اور قطر کے عوام کے درمیان گہرے روابط کو اجاگر کیا جائے گا۔
قبل ازیں باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا تھا کہ وزارت خارجہ اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ قطر کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم قطری حکومت سے ایل این جی کارگو کی تعداد کم کرنے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے تاجروں سے ملاقاتیں کرنے، توانائی شعبے میں ریاستی سطح پر سرمایہ کاری اور آئندہ نجکاری کے لین دین میں شرکت کی درخواست کریں گے۔
قطر میں پاکستانی کارکنوں کیلئے ملازمتیں بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق ہر متعلقہ وزارت سے کہا گیا ہے کہ وہ دورے کے دوران قطری تاجروں / سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کرنے کے لئے کم از کم پانچ سرمایہ کاری منصوبے تیار کریں۔
Comments