فلسطین میں یو این آر ڈبلیو اے آپریشن میں اسرائیلی رکاوٹ قابل مذمت ہے، وزیراعظم
- اسرائیل بین الاقوامی انسانی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی ایک اور کھلی خلاف ورزی کا ارتکاب کر رہا ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی کارروائیوں میں رکاوٹ ڈالنے کے اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ لاکھوں بے سہارا فلسطینیوں تک ضروری امداد پہنچانے سے روک کر اسرائیل عالمی انسانی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی ایک اور صریح خلاف ورزی کا ارتکاب کر رہا ہے جس کے لیے اسے عالمی برادری کی جانب سے جوابدہ ہونا چاہیے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں زمین ضبط کر لی ہے جہاں یو این آر ڈبلیو اے کا صدر دفتر واقع ہے۔
اسرائیل اس مقام پر 1440 سیٹلمنٹ یونٹس تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہیں۔
فلسطینی صحت کے حکام کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ جنگ میں 13,300 سے زیادہ بچے شہید ہو چکے ہیں جن کی شناخت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ تباہ ہوتے طبی نظام اور خوراک اور پانی کی قلت کی وجہ سے بہت سے لوگ بیماریوں سے شہید ہوئے ہیں۔
منگل کے روز دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ تازہ ترین اسرائیلی اقدام بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی ایک اور خلاف ورزی ہے۔
دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یو این آر ڈبلیو اے کو اس کے اہم کاموں کی انجام دہی سے روکنا فلسطینی عوام کو انتہائی ضروری انسانی امداد سے محروم کرنے کی اسرائیل کی منظم مہم کا مظہر ہے۔
دفتر خارجہ نے بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو اس کے اقدامات پر جوابدہ بنائے اور 1949 کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 302 (4) کے مطابق یو این آر ڈبلیو اے کی بلا روک ٹوک کارروائیوں کو یقینی بنائے۔
دفتر خارجہ نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ کے عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کے اسلام آباد کے مطالبے کا بھی اعادہ کیا۔
Comments