پاکستان نے لبنان میں حزب اللہ پر حالیہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے لیے سائبر اور الیکٹرانک ذرائع کا استعمال قابل مذمت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دہشت گرد حملے خطے میں اسرائیل کی خطرناک مہم جوئی کا مظہر ہیں جس نے علاقائی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
پاکستان لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور دنیا پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری اقدامات کرے اور اسرائیل کا احتساب کرے۔
اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے سرحد پار چھڑپیں جاری ہیں۔
سیکورٹی ذرائع اور لبنانی وزیر صحت نے بتایا کہ منگل کے روز، کم از کم 12 افراد جاں بحق اور تقریباً 3,000 دیگر زخمی ہوئے جن میں حزب اللہ کے جنگجو، طبی عملے اور بیروت میں ایران کے سفیر شامل ہیں۔
حزب اللہ نے بھی پیجر دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا اور کہا کہ اسے ’اس کی سزا‘ ملے گی۔
حزب اللہ کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پیجرز کا دھماکہ اسرائیل کے ساتھ تقریبا ایک سال سے جاری تنازع کے دوران سلامتی کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز بیروت کے مضافات اور وادی بیکا میں 20 افراد جاں بحق اور 450 سے زائد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی حکام نے ان دھماکوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اس کی ذمہ دار ہے۔
Comments