اس سال سیمنٹ کی کھپت موجودہ رفتار کو دیکھتے ہوئے تقریباً پچھلے سال کے برابر رہنے کا امکان ہے۔ ملکی سطح پر سیمنٹ کی ترسیل میں تقریباً 6 فیصد کمی متوقع ہے، تاہم برآمدات میں 24 سے 25 فیصد اضافے کی وجہ سے کل کھپت میں استحکام رہا ہے۔

مقامی طلب میں کمی کے باوجود، سیمنٹ کمپنیاں زیادہ تر منافع بخش رہیں کیونکہ مقامی قیمتوں میں استحکام اور کوئلے کی لاگت میں کنٹرول رہا۔ تاہم، آنے والا بجٹ بہتر خبریں لے کر آ سکتا ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہم اسکیم، نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو خاموشی سے ختم کرنے کے بعد، وزیر اعظم شہباز شریف خاموشی کے ساتھ ایک ہاؤسنگ فنانس سبسڈی متعارف کرانے کے قریب ہیں، جو ساخت میں ’میرا پاکستان میرا گھر‘ (ایم پی ایم جی) اسکیم سے ملتی جلتی ہے، ۔

نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چار سالہ دور میں 156,000 ہاؤسنگ یونٹس کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، جن میں سے تقریباً 58,000 مکمل ہوئے۔ ان میں سے 31,000 میرا پاکستان میرا گھر کے ذریعے مالی اعانت یافتہ تھے۔ پانچ لاکھ گھروں کے اصل ہدف کے پیش نظر، یہ پیش رفت مایوس کن ہے۔ تاہم، یہ بات قابل غور ہے کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت کئی پروجیکٹس خود اتھارٹی نے شروع نہیں کیے بلکہ پہلے سے موجود سکیمیں اس کے تحت شامل کی گئیں۔

موجودہ حکومت بڑے اور مرکزی طور پر منظم ہاؤسنگ منصوبے شروع کرنے کی خواہش مند نہیں ہے جو کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بیوروکریٹک مسائل اور پاکستان کی مالی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے شاید دانشمندانہ فیصلہ ہے۔

اس کے بجائے، حکومت 200,000 گھروں کے لیے ایک معمولی اور ہدفی مارک اپ سبسڈی فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ یہ ایک چھوٹا اور قابل انتظام آغاز ہوگا۔

بینکوں کے پاس پہلے سے ہی مارگیج درخواستوں کے جائزے کے طریقہ کار موجود ہیں کیونکہ وہ میرا پاکستان میرا گھر کے تجربے سے واقف ہیں۔

بینک ریگولیٹری اتھارٹی کے اندازوں کے مطابق — کیونکہ اسٹیٹ بینک نے قرض لینے والوں کی تعداد ظاہر نہیں کی — 2020 سے 2022 کے درمیان تقریباً 78,000 مارگیجز جاری کیے گئے، جن کی مجموعی رقم تقریباً 100 ارب روپے تھی ۔ محدود ڈیٹا کی وجہ سے اسکیم کے مکمل اثرات کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ لیکن اگر شہباز شریف کا منصوبہ 200,000 گھروں کے لیے رسمی بینکنگ چینل کے ذریعے مالی اعانت فراہم کرتا ہے، تو یہ میرا پاکستان میرا گھر کی کامیابی سے دگنا ہوگا۔ اور دگنا بہتر ہے، ٹھیک ہے؟ اس پر کچھ کہنا مشکل ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ آیا یہ سبسڈی اسکیم موثر ہوگی اور ہاؤسنگ مارکیٹ میں مثبت اضافہ کرے گی یا نہیں، یہ سوال کسی اور دن یا سیاسی دور کا ہوگا۔ ہمیں بجٹ 2026 کے اعلان تک انتظار کرنا ہوگا تاکہ سبسڈی کی تفصیلات معلوم ہوں — کہ یہ اسکیم کس کو ہدف بنائے گی، اور اسے کیسے نافذ کیا جائے گا۔

جو بات یقینی ہے وہ یہ ہے کہ ہاؤسنگ کریڈٹ میں اضافہ تعمیراتی مواد کی طلب کو بڑھائے گا، اور سب سے زیادہ فائدہ سیمنٹ کو ہوگا جسے صنعت خوش آمدید کہے گی۔

Comments

200 حروف