اسلام آباد، بیجنگ اور کابل نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے تعاون کو گہرا کرنے اور چائنا-پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کو افغانستان تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، چین کی کمیونسٹ پارٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی، اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بدھ کو بیجنگ میں غیر رسمی پانچواں سہ فریقی اجلاس منعقد کیا۔
تینوں وزرائے خارجہ نے علاقائی سلامتی اور اقتصادی رابطے کو فروغ دینے کے لیے سہ فریقی تعاون کو ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔ انہوں نے سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے، بات چیت کو بڑھانے، تجارت، انفراسٹرکچر اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جو مشترکہ خوشحالی کے کلیدی محرکات ہیں۔
چین نے پاکستان اور افغانستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور قومی وقار کے تحفظ کے لیے بھی حمایت کا اظہار کیا۔
وزرائے خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم اور خطے میں استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اتفاق کیا کہ چھٹا سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس جلد ہی کابل میں منعقد کیا جائے گا۔
دریں اثنا، نائب وزیر اعظم نے بیجنگ میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی۔
دونوں نے اسحاق ڈار کے حالیہ دورہ کابل کو یاد کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت، بشمول سفارتی تعلقات، تجارت اور ٹرانزٹ سہولت کاری کا خیرمقدم کیا۔ دونوں ہمسایہ ممالک نے تجارت، ٹرانزٹ، رابطے اور سلامتی کے شعبوں میں مشترکہ مفادات کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
اسحاق ڈار نے بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے بھی ملاقات کی۔
ملاقات پاکستان-چین دوستی کی روایتی گرمجوشی اور دوستانہ ماحول کی عکاس تھی۔ دونوں رہنماؤں نے جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال، دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں اور کثیرالجہتی فورمز پر تعاون پر گہرائی سے گفتگو کی۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ کو بیجنگ میں خوش آمدید کہا اور پاکستان کو ”آہنی“ دوست اور تمام موسموں کا اسٹریٹجک شراکت دار قرار دیا۔ انہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر پاکستان کے مضبوط موقف کی تعریف کی اور علاقائی امن، ترقی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے چین کے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں فریقوں نے پاکستان-چین تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا اور دوطرفہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری، آئی سی ٹی، زراعت، صنعتی کاری اور دیگر کلیدی شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں نے علاقائی رابطے اور اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے سی پیک کی اہمیت پر زور دیا اور سی پیک کے دوسرے مرحلے کی مستقل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے سی پیک منصوبوں میں تیسرے فریق کی شمولیت کے نئے مواقع کو بھی اجاگر کیا۔
رائٹرز کے مطابق پاکستان نے بدھ کو کہا کہ وہ چین کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو گہرا کرنے پر اتفاق کر چکا ہے، جو بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے خاتمے کے چند دن بعد آیا ہے، جسے بیجنگ نے بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی تاکید کی ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کو اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے بیجنگ میں ملاقات کی۔
وانگ یی نے منگل کو کہا تھا کہ چین پاکستان اور بھارت کی طرف سے اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کرنے اور جامع اور دیرپا جنگ بندی حاصل کرنے کی کوششوں کو خوش آمدید کہتا ہے اور حمایت کرتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق وانگ نے اسحاق ڈار کو بتایا کہ چین پاکستان کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں تعاون جاری رکھے گا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے مطابق، دونوں ممالک نے قریبی رابطے کے علاوہ تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، صنعتی کاری اور دیگر شعبوں میں مزید تعاون پر اتفاق کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments