17.6 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 26-2025 کا 17.6 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے جب کہ آئین کے آرٹیکل 73 کے تحت وہ اسی روز سینیٹ میں فنانس بل 2024 بھی پیش کریں گے۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آج قومی اسمبلی میں اپنا دوسرا بجٹ پیش کریں گے ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت آئندہ مالی سال کیلئے مجموعی وفاقی آمدنی کا ہدف ریکارڈ 19.4 کھرب روپے مقرر کررہی ہے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.6 کھرب روپے زائد ہے جبکہ ٹیکس وصولی کا ہدف 14,130 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ ہدف کی تفصیل میں 6,450 ارب روپے کے براہِ راست ٹیکس، 4,900 ارب روپے کی سیلز ٹیکس آمدن، 1,150 ارب روپے کی ایکسائز ڈیوٹی اور 1,740 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی شامل ہے۔ پٹرولیم لیوی کے ذریعے 1,311 ارب روپے کی وصولی کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 4,000 ارب روپے ہے جب کہ صوبوں کے بجٹ میں 1,200 ارب روپے کے سرپلس کی توقع ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی پیشکش اور اس پر بحث کے لیے آئندہ اجلاسوں کے شیڈول کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی بجٹ 2025-26 قومی اسمبلی میں 10 جون (آج) کو پیش کیا جائے گا۔ ایوان 11 اور 12 جون کو وقفے پر رہے گا جب کہ بجٹ پر بحث 13 جون 2025 سے شروع ہوگی۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ قومی اسمبلی میں نمائندگی رکھنے والی تمام پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے تحت بجٹ پر بحث میں حصہ لینے کے لیے مناسب وقت دیا جائے گا۔ بجٹ پر عمومی بحث 21 جون تک جاری رہے گی اور اسی روز باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہوگی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس 22 جون کو منعقد نہیں ہوگا۔ 23 جون کو ایوان مالی سال 2025-26 کے لیے چارجڈ اخراجات پر بحث کرے گا۔ اس کے بعد 24 اور 25 جون کو گرانٹس کی منظوری اور کٹ موشنز پر بحث اور رائے شماری ہوگی۔
فنانس بل 2025 کی منظوری 26 جون کو قومی اسمبلی میں لی جائے گی جبکہ 27 جون 2025 کو ضمنی گرانٹس اور دیگر متعلقہ امور پر تفصیلی بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر 2025
Comments