وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ مالی سال 25-2024 (مارچ تک) کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات 4.4 ارب ڈالر جبکہ درآمدات 1.9 ارب ڈالر رہیں، جس کے نتیجے میں 2.5 ارب ڈالر کا تجارتی سرپلس حاصل ہوا۔
بدھ کے روز قومی اسمبلی میں ایک تحریری جواب میں انہوں نے بتایا کہ مالی سال 24-2023 میں پاکستان کی امریکہ کو برآمدات 5.3 ارب ڈالر اور درآمدات 2.2 ارب ڈالر تھیں، جس سے 3.1 ارب ڈالر کا تجارتی سرپلس حاصل ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی امریکہ کو بڑی برآمدات میں ملبوسات، طبی آلات، پی ای ٹی بوتل گریڈ وغیرہ شامل ہیں، جبکہ امریکہ سے درآمدات میں کپاس، لوہے اور اسٹیل کا اسکریپ، کمپیوٹرز، پیٹرولیم مصنوعات، سویا بین اور بادام شامل ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ امریکہ نے پاکستان سے درآمدات پر 30 فیصد ٹیرف عائد کیے ہیں، جنہیں فی الحال 90 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برآمدکنندگان کی عمومی رائے ہے کہ امریکہ کی جانب سے حالیہ ٹیرف ان کے لیے ایک چیلنج ہے، تاہم کچھ برآمدکنندگان پرامید ہیں کہ چونکہ امریکہ نے دیگر مقابل ممالک پر زیادہ ٹیرف عائد کیے ہیں، اس لیے یہ پاکستان کے لیے امریکہ کو برآمدات بڑھانے کا ایک موقع بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وزیرِاعظم نے اس معاملے پر گہرائی سے تجزیہ اور پالیسی ردعمل کے لیے ایک اسٹیئرنگ کمیٹی اور ورکنگ گروپ قائم کیا ہے۔ وزارتِ تجارت دیگر وزارتوں، محکموں، برآمدکنندگان اور متعلقہ فریقین سے مشاورت کے ذریعے امریکی حکام سے رابطے اور حکمتِ عملی کی تیاری پر کام کر رہی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments