وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان بیلاروس کی زرعی شعبے میں مہارت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے اور اس شعبے میں بیلاروس کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کا آغاز کرے گا۔ انہوں نے اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیلاروس کا دورہ کامیاب اور فائدہ مند رہا۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ اللہ تعالی نے پاکستان کو معدنی وسائل سے نوازا ہے، اور بیلاروس میں انہوں نے ایک فیکٹری کا دورہ کیا جہاں کان کنی اور معدنیات سے متعلق مشینری تیار کی جا رہی ہے۔ ان کے بقول اللہ کی مہربانی سے اس میدان میں بھی تعاون مزید بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے ساتھ 150,000 ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کو بیلاروس بھیجنے پر بھی اتفاق ہوا ہے اور یہ نوجوان میرٹ پر بھیجے جائیں گے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ پنجاب کی رفتار، پاکستان کی رفتار بن چکی ہے، جو اب سپر پاکستان رفتار بن گئی ہے۔ ہم میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ ان شاء اللہ، پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ہمارا منزل کا حصول یقینی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ افغانستان کو ایک برادر ہمسایہ ملک سمجھتے ہیں اور کہا کہ ہمیں ہمیشہ اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا چاہیے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عبوری حکومت کو کئی بار پیغام دیا کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ آج اوورسیز کنونشن شروع ہو چکا ہے، اور ان شاء اللہ یہ ایک تاریخی کنونشن ہوگا۔ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی اپنے وطن واپس آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی دن رات محنت کرتے ہیں، پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں اور ہر سال اربوں ڈالر کی ترسیلات بھیجتے ہیں۔ اس سال اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کنونشن اوورسیز پاکستانیوں سے بات کرنے کا ایک بہترین موقع ہوگا اور وہ ان کے جائز مطالبات کو بغضِ توجہ سنیں گے اور جتنا ممکن ہو سکے جلد عمل درآمد کریں گے۔

Comments

200 حروف