سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے سحری اور افطار کے دوران گھروں کو بلاتعطل گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے سسٹم میں اضافی 20 ایم ایم سی ایف ڈی مہنگی درآمدشدہ گیس شامل کرا دی ہے۔ اس کی لاگت کراچی، بالائی سندھ اور بلوچستان کے صنعتی صارفین پر منتقل کی جائے گی۔
ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (ڈی ایم ڈی) آپریشنز سید محمد سعید رضوی نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ہم نے یکم رمضان (2 مارچ) سے گیس کی اضافی فراہمی شروع کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین پر اضافی لاگت کا بوجھ نہیں ڈالا جائے گا جو درآمد شدہ گیس (آر ایل این جی) کی قیمت اور مقامی گیس کی گھریلو صارفین کے لیے مقررہ قیمت کے درمیان فرق ہے۔
یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ حکومت نے ایس ایس جی سی کے لیے آر ایل این جی گیس کی قیمت تقریباً 12 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو (تقریباً 3,360 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو) مقرر کی ہے، جبکہ ایس ایس جی سی گھریلو صارفین کو مقامی گیس 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے لے کر 4,200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک فروخت کر رہی ہے جو کہ گیس کے حجم کی کھپت پر منحصر ہے۔
سید محمد سعید رضوی نے کہا کہ رہائشی صارفین کے لئے اضافی سپلائی شامل کرنے سے پہلے سسٹم میں گیس کی وافر فراہمی موجود تھی۔ تاہم صارفین کے ایک حصے کی جانب سے ہائی پریشر گیس حاصل کرنے کے لیے کمپریسرز کے استعمال سے ان صارفین کو فراہمی میں خلل پڑ رہا تھا جو مشینیں استعمال نہیں کر رہے تھے۔
سسٹم میں گیس کی فراہمی میں اضافے کے باوجود بہت سے گھرانوں نے سحری اور افطار کے اوقات میں گیس کی بندش کی شکایت کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں وفاقی یوٹیلیٹی فرموں ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کو بلا تعطل گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
رمضان المبارک 2025 کے آغاز پر ایس ایس جی سی نے اعلان کیا تھا کہ وہ صبح 9 بجے سے سہ پہر 3:30 بجے تک اور پھر رات 10:00 بجے سے صبح 03:00 بجے تک گیس پریشر پروفائلنگ کرے گی۔
اس کے مطابق ماہ رمضان کے دوران گیس کی فراہمی کا مندرجہ ذیل شیڈول برقرار رکھا جائے گا۔ گیس کی دستیابی کا وقت:
صبح 03:00 بجے سے صبح 09:00 بجے تک
3:30 بجے سے 10:00 بجے تک
گیس کی بندش کا وقت
صبح 09:00 بجے سے شام 03:30 بجے تک
رات 10:00 بجے سے صبح 03:00 بجے تک
ایس ایس جی سی کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر آپریشنز رضوی نے مزید کہا کہ یوٹیلیٹی کمپنی کراچی اور سندھ کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بھی نئی گیس پائپ لائن بچھا رہی ہے تاکہ گھروں، صنعتوں اور کمرشل صارفین کو قدرتی گیس کی فراہمی کو بہتر بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی 1100 ایم ایم سی ایف ڈی کی طلب کے مقابلے میں 730 ملین مکعب فٹ یومیہ (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس فراہم کر رہی ہے، صنعتی اور گھریلو لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے خسارے کو پورا کر رہی ہے۔
ایس ایس جی سی سندھ اور بلوچستان میں اپنے تقریبا 50,000 کلومیٹر طویل نیٹ ورک پر تقریبا 3.2 ملین صارفین کو خدمات فراہم کرتی ہے۔
Comments