روس نے مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے میں ایک اور گاؤں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ماسکو کی افواج پوکروفسک شہر کی جانب پیش قدمی کر رہی ہیں۔

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی فوجیوں نے پوکرووسک سے تقریبا 24 کلومیٹر مشرق میں اور روس کے زیر قبضہ چھوٹے سے قصبے اوچیریٹنی کے قریب لوزووتسکے گاؤں کو ’آزاد‘ کرا لیا ہے۔

یوکرین نے گاؤں پر روسی قبضے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

یوکرینی وزارت دفاع نے ہفتے کی صبح کہا کہ یوکرین کی افواج نے پوکرووسک کے علاقے میں 37 روسی حملوں کا بھرپور دفاع کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ لڑائی نووولیکسندروکا گاؤں کے قریب ہوئی۔ یہ گاؤں لوزووٹسکے سے تقریبا دو کلومیٹر دور ہے اور گزشتہ ماہ روس نے اس پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ہفتے کے روز ڈونیٹسک کے علاقے پر روسی فضائی بمباری نے پوکرووسک کے قریب میرنوگراڈ قصبے اور جنوب میں واقع کوراکھوو قصبے کو نشانہ بنایا۔

علاقائی استغاثہ نے بتایا کہ کم از کم پانچ افراد زخمی ہوئے جن میں ایک 11 سالہ بچہ بھی شامل ہے جو ایک گھر کے صحن میں موجود تھا۔

ڈونیٹسک کی علاقائی انتظامیہ کے سربراہ ودیم فلاشکن نے واقعے کی تصاویر پوسٹ کی ہیں جن میں ایک اپارٹمنٹ بلاک بھی شامل ہے جس کی کھڑکیاں پھٹ گئی ہیں اور سڑک پر ملبہ بکھرا ہوا ہے۔

انتظامیہ نے رہائیشوں سے اپیل کی ہے کہ ایک دن بھی ایسا نہیں گزرتا جب روسی گولہ باری نہ ہو، اپنے آپ کی حفاظت کریں اور علاقہ خالی کردیں۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ شمالی علاقے سومی میں روس کی سرحد کے قریب گلوخیف شہر کے وسط میں راکٹ لانچر داغے جانے سے ایک 14 سالہ لڑکا ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔

فوجی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جنوبی خیرسن کے علاقے میں دریائے نیپرو سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر بلوزرکا قصبے پر روسی گولہ باری سے ایک 67 سالہ شخص شدید زخمی ہو گیا۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دمترو کلیبا نے رواں ہفتے چین کا دورہ کیا تھا اور بات چیت کے دوران کہا تھا کہ کیف اگر نیک نیتی سے بات چیت کرنا چاہتاہے تو پھر ماسکو بھی اس کیلئے تیار ہے۔

Comments

200 حروف