امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے تقریباً دو ہفتوں بعد امریکی تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ان کے کان پر گولی لگنے کی تصدیق کردی۔

ایف بی آئی نے بیان میں کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کان پر جو چیز لگی تھی وہ گولی تھی۔ چاہے مکمل (گولی لگی) ہو یا پھر اس کے ٹکڑے، لیکن حملہ آور کی رائفل سے چلائی گئی تھی۔

یاد رہے کہ ٹرمپ کا دایاں کان 13 جولائی کو پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران زخمی ہونے کے بعد خون میں لت پت ہوگیا تھا۔

ایف بی آئی نے اس حملے کو قتل کی کوشش قرار دیا جس میں ایک مسلح شخص نے تقریب کے سیکیورٹی احاطے کے باہر سے 8 گولیاں چلائی تھیں۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے بدھ کو امریکی ایوان نمائندگان میں بتایا کہ اس بارے میں کچھ سوالات ہیں کہ یہ گولی تھی بھی یا نہیں جو ان کے کان پر لگی۔

ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن کانگریس کے رکن رونی جیکسن نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ گولی کے علاوہ کچھ اور تھا۔

حکام کے مطابق اس حملے میں ریلی میں شریک دو افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ پنسلوانیا کا ایک 50 سالہ فائر فائٹر گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ حملہ آور کو امریکی سیکرٹ سروس کے اسنائپر نے ہلاک کر دیا تھا۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد سے ٹرمپ نے اس حملے کو اپنی انتخابی مہم کا اہم حصہ بنا لیا ہے ۔

Comments

200 حروف