اسرائیل نے منگل کے روز چین کی ثالثی میں ہونے والے ایک معاہدے کی فوری مذمت کی ہے جس کے بارے میں بیجنگ نے کہا ہے کہ حماس جنگ کے بعد غزہ کے لئے ”قومی مصالحتی حکومت“ میں لائے گی۔

سفارتی کشیدگی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ بشمول جنوبی شہر خان یونس پر حملہ کیا ہے جہاں اس نے شہریوں کے جزوی انخلا کا حکم دیا تھا۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ ”حماس کی حکمرانی کو کچل دیا جائے گا“ اور فلسطینی صدر محمود عباس پر الزام عائد کیا کہ وہ اس گروپ کو گلے لگا رہے ہیں جس کے 7 اکتوبر کے حملوں نے جنگ کو شروع کیا تھا۔

غزہ کی جنگ کے بعد کی حکمرانی میں اس گروپ کی کسی بھی طرح کی شمولیت امریکہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے لیے بھی ناقابل قبول ہے۔

Comments

200 حروف