وزیراعظم شہباز شریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے زرمبادلہ کے چیلنجز کے باوجود معیشت کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کرنے پر ان کی تعریف کی ہے۔انہوں نے ان کی خدمات کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو مزید سہولیات اور مراعات دے گی تاکہ ان کا اعتماد مزید بحال ہو اور وہ قومی ترقی میں پہلے سے بڑھ کر حصہ لیں۔
پاکستان کی تاریخ کے پہلے اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم شہبازشریف نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کوئی بھی مراعت کم ہے، کیونکہ وہ اس سے کہیں زیادہ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے ان کی مستقل حمایت کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ بیرونِ ملک سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے تمام سرکاری رکاوٹوں اور بیوروکریسی کی پیچیدگیوں کو دور کیا جائے گا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا: “اپنی سرمایہ کاری کے ساتھ سیدھا میرے دفتر آئیے، یہاں آپ کو سرخ فیتے کا سامنا نہیں ہوگا بلکہ آپ کے استقبال کے لیے سرخ قالین بچھایا جائے گا۔انہوں نے پُرعزم انداز میں اعلان کیا: “میں خود ذاتی طور پر سرمایہ کاری سے متعلق تمام سہولیات کا جائزہ لوں گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے اوورسیز پاکستانیوں کو وہ عزت، سہولت اور اہمیت دی جائے جس کے وہ پوری طرح سے مستحق ہیں۔
اپنے خطاب میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک ”سچا محبِ وطن“ اور ”غیرمعمولی پیشہ ور“ قرار دیا، جنہوں نے ملک کے دفاع کو ”ناقابلِ تسخیر“ بنا دیا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی قیادت میں دہشت گردوں کے لیے اب کوئی گنجائش نہیں بچی۔ انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ مسلح افواج اور نیم فوجی دستوں کے تعاون سے یقینی بنایا جائے گا۔
وزیرِاعظم نے اس بات پر زور دیا کہ 2018 میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر عوام کے عزم اور حمایت سے کامیابی سے کچلی گئی۔ اس جدوجہد میں تقریباً 80 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا گیا، کیونکہ پاکستانی عوام نے بہادری سے مسلح افواج کا ساتھ دیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف مثالی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے 2018 کے بعد کیے گئے پالیسی فیصلوں کو، خصوصاً اُس وقت کے وزیرِاعظم عمران خان کی جانب سے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سینکڑوں جنگجوؤں کو دوبارہ آباد کرنے کے اقدام کو، ملک میں انتہاپسندی کی نئی لہر کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے شہدا کو نشانہ بنانے والی سوشل میڈیا مہم کی بھی مذمت کی اور انہیں ریاستی اداروں کو کمزور کرنے کی وسیع تر کوشش کا حصہ قرار دیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت دینے کے لیے کئی نئے اقدامات کا اعلان کیا، جن میں اسلام آباد میں ان کے مقدمات کے فوری حل کے لیے خصوصی عدالتوں کا قیام شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کے جلدی فیصلے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔ ویڈیو لنک کی سہولت پاکستانی سفارت خانوں میں متعارف کرائی جائے گی تاکہ مقدمات کی کارروائی تیز کی جا سکے، اور مقدمات کے فیصلے کے لیے 90 دن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔“
مزید برآں، انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اوورسیز پاکستانیوں کو کاروباری لین دین اور بینکنگ معاملات میں فائلرز کے طور پر تسلیم کرے گا، جس سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو ٹیکس میں اہم ریلیف ملے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کی تعلیم کیلئے یونیورسٹیوں میں 5 فیصد کوٹا مختص کیا گیا ہے جبکہ میڈیکل کالجز میں 15 فیصد کوٹا رکھا گیا ہے۔
انہوں نے پنجاب میں اراضی کے ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن میں ہونے والی پیشرفت کو اجاگر کیا اور اس حوالے سے لندن میں پاکستان ہائی کمیشن سے آن لائن سیل ڈیڈ پائلٹ پروجیکٹ کے آغاز کا اعلان کیا۔
Comments