حکومت نے ورلڈ بینک کے ”ڈیجیٹل اکنامی اینہانسمنٹ پراجیکٹ (ڈی ای ای پی)“ کی کامیاب تکمیل کے لیے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی تنظیم نو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پراجیکٹ کی لاگت 77.73 ملین ڈالر ہے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ورلڈ بینک کے تعاون سے ڈی ای ای پی پراجیکٹ پر عملدرآمد کر رہی ہے، جس کا مقصد شہریوں اور کاروباری اداروں کے لیے ڈیجیٹل سرکاری خدمات کی فراہمی میں حکومت کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔

ڈی ای ای پی نے وزارت کی تنظیم نو کے لیے مشاورتی خدمات حاصل کرنے کے عمل کا آغاز کر دیا ہے تاکہ وزارت کی تنظیم نو کے لیے ایک واضح اور قابل عمل روڈ میپ فراہم کیا جا سکے۔ مشاورتی کمپنی کا مرکزی فوکس وزارت کے موجودہ ڈھانچے کا جائزہ لینا، کمیوں کی نشاندہی کرنا اور بہتری کے لیے عملی سفارشات فراہم کرنا ہوگا، تاکہ آئندہ دہائی میں اس کی ترقی ممکن ہو سکے۔

مشاورتی کمپنی وزارت کے حکام کے ساتھ مل کر ایک جامع تنظیم نو کی منصوبہ بندی تیار کرے گی جو عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ ہو اور وزارت کو تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل منظرنامے میں کامیابی کے لیے تیار کرے۔

وزارت نے مشاورتی کمپنیوں سے اظہار دلچسپی (ای او آئی) طلب کی ہے، جو اپنی مطلوبہ قابلیت اور متعلقہ تجربے کو ظاہر کریں تاکہ وہ یہ خدمات فراہم کر سکیں۔

مشاورتی کمپنی کا انتخاب ورلڈ بینک کے ”کنسلٹنٹ کی کوالیفیکیشن بیسڈ سلیکشن“ (سی کیو ایس) طریقہ کار کے تحت کیا جائے گا، جو ورلڈ بینک کے 2023 کے آئی پی ایف قرض دہندہ کے لیے خریداری ضوابط میں طے شدہ ہے۔

یہ پراجیکٹ، جو ایک آئی بی آر ڈی قرض سے مالی امداد حاصل کرے گا، تین اجزاء پر مشتمل ہے:

جز 1: ڈیجیٹل اکنامی، گورننس اور سروس ڈیلیوری کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا (58 ملین ڈالر)۔ اس کا مقصد حکومت کی صلاحیت کو بڑھانا ہے تاکہ ڈیجیٹل عوامی انفراسٹرکچر اور خدمات تیار کی جا سکیں جو ملک کی ڈیجیٹل معیشت اور معاشرے کی معاونت کریں، جیسا کہ 2018 کی ڈیجیٹل پاکستان پالیسی میں کہا گیا ہے۔ اس میں حکومت کے تمام ڈیٹا بیسز اور سسٹمز کے انضمام کے لیے ای گورنمنٹ سروس پورٹلز کا قیام شامل ہے۔

جز 2: پاکستان بزنس پورٹل (15 ملین ڈالر)،اس جز کا مقصد بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کو پاکستان میں تین سطحوں پر حکومت کی ریگولیٹری نظام کی جدید کاری میں مدد فراہم کرنا ہے۔ اس میں 800 سے زیادہ حکومت کے اداروں کا جائزہ اور ان کے رجسٹریشنز، سرٹیفکیٹس اور لائسنسز کا کیٹلاگ تیار کرنا شامل ہے۔

جز 3: پراجیکٹ مینجمنٹ (5 ملین ڈالر)۔ اس جز میں وزارت میں ایک پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) اور نادرا، این آئی ٹی بی، پی آئی ٹی بی، آئیگنائٹ اور بورڈ آف انویسٹمنٹ میں پراجیکٹ ایمپلمنٹیشن یونٹس (پی آئی یوز) کے قیام اور ان کے روزمرہ کے انتظام، خریداری، مالیاتی انتظام، کمیونیکیشنز اور رابطے کے کاموں کی مالی معاونت شامل ہوگی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف