ڈیلٹا ایئر لائنز کا ایک علاقائی جیٹ پیر کے روز کینیڈا کے ٹورنٹو پیرسن ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران اُلٹ گیا، جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار 80 افراد میں سے 18 زخمی ہو گئے۔

فلائٹ جو مینیپولس-اسٹ۔پال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی تھی، اس میں سوار تین افراد کو، جن میں ایک بچہ بھی شامل تھا، شدید چوٹیں آئیں۔

امریکی فضائی کمپنی ڈیلٹا کا کہنا ہے کہ اس کا سی آر جے 900 طیارہ حادثے کا شکار ہوا جس میں 76 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے۔

یہ 16 سال پرانا سی آر جے900 جو کینیڈا کی کمپنی بمبارڈیئر نے بنایا ہے اور جی ای ایرو اسپیس انجنوں سے چلتا ہے، 90 افراد کو سفر کیلئے نشستیں فراہم کر سکتا ہے۔

کینیڈیائی حکام نے کہا کہ وہ اس حادثے کی وجہ کی تحقیقات کریں گے، جو ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

مسافر جان نیلسن نے فیس بک پر حادثے کے بعد کی ویڈیو پوسٹ کی، جس میں ایک فائر انجن کو طیارے پر پانی چھڑکتے ہوئے دکھایا گیا جو برف سے ڈھکے ہوئے رن وے پر اُلٹا پڑا تھا۔

اس نے بعد میں سی این این کو بتایا کہ لینڈنگ سے قبل کچھ غیر معمولی محسوس نہیں ہوا۔

”ہم زمین پر گر گئے، اور پھر ہم ایک طرف ہو گئے، اور پھر ہم اُلٹے ہو گئے،“ نیلسن نے ٹی وی نیٹ ورک سے کہا۔

اس نے مزید کہا کہ میں بس سیٹ بیلٹ کھول کر نیچے گرا اور خود کو نیچے دھکیل لیا۔ پھر کچھ لوگ لٹک رہے تھے اور انہیں نیچے اُترنے میں مدد کی ضرورت تھی، جبکہ کچھ لوگ خود نیچے اُترنے میں کامیاب ہو گئے۔

پیرسن ایئرپورٹ نے پیر کے دن پہلے کہا تھا کہ وہ تیز ہواؤں اور سرد درجہ حرارت کا سامنا کر رہا تھا، جب کہ ایئر لائنز ہفتہ کے دن کی برفباری کے بعد معطل پروازوں کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہی تھیں، ایئرپورٹ پر 22 سینٹی میٹر (8.6 انچ) سے زیادہ برف پڑی۔

فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹرڈار24 کے مطابق ڈیلٹا کا طیارہ ٹورنٹو میں 2:13 بجے (1913 جی ایم ٹی) اُترا اور رن وے 23 اور رن وے 15 کے مابین کے کراس رن وے پر رک گیا۔

ایک ایمرجنسی کارکن نے ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور سے کہا طیارہ اُلٹا ہو گیا ہے اور جل رہا ہے جب کہ لائیو اے ٹی سی ڈاٹ نیٹ پر حادثے کی ریکارڈنگ کے مطابق کنٹرولر نے حادثے کے بعد کچھ مسافروں کو طیارے کے قریب چلتے ہوئے دیکھا۔

ٹورنٹو ایئرپورٹ کی صدر ڈیبورا فلنٹ نے اس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی جانی نقصان نہ ہونے کا جزوی طور پر انحصار ایئرپورٹ پر پہلے امدادی کارکنوں کے کام پر تھا۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم بہت شکر گزار ہیں کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور چوٹیں نسبتاً معمولی تھیں۔

ایمبری رڈل ایرو ناٹیکل یونیورسٹی کے ایئر ٹریفک مینجمنٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر مائیکل جے میک کارمک نے کہا کہ اُلٹے ہونے کی پوزیشن اس حادثے کو نسبتاً منفرد بناتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لیکن اس حقیقت کا کہ 80 افراد اس قسم کے حادثے میں زندہ بچ گئے، یہ انجینیئرنگ اور ٹیکنالوجی، اور ضابطہ کاری کے پس منظر کا ثبوت ہے جس کے تحت ایسا نظام بنایا گیا جس میں کوئی شخص ایسی حالت میں زندہ بچ سکتا ہے جو زیادہ عرصہ پہلے تک مہلک ثابت ہوتی۔

Comments

200 حروف