پاکستان چین کی ترقی سے زراعت، مواصلات، ٹیکنالوجی اور صنعت سمیت مختلف شعبوں میں فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، صدر زرداری
- پاکستان چین کے ساتھ ہر موسم کی دوستی کو اولین ترجیح دیتا ہے کیونکہ چین ہمیشہ ایک ثابت قدم دوست رہا ہے اور مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، چینی ٹی وی کو انٹرویو
صدر آصف علی زرداری نے خواہش ظاہر کی کہ پاکستان چین کے ساتھ قریبی جغرافیائی قربت کی وجہ سے زراعت، مواصلات، ٹیکنالوجی اور صنعت سمیت مختلف شعبوں میں چین کی ترقی سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔
چین کے حالیہ دورے کے دوران سی سی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ ہر موسم کی دوستی کو اولین ترجیح دیتا ہے کیونکہ چین ہمیشہ ایک ثابت قدم دوست رہا ہے اور مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔
انہوں نے چین، اس کی قیادت اور قوم کے لئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مضبوط ترین دوستانہ تعلقات پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے جغرافیائی محل وقوع اور باہمی تعاون اور شراکت داری کی وجہ سے مختلف شعبوں میں چین کی پیش رفت اور تجربات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔
انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں چین کی کامیابیوں کو پوری دنیا اور خطے کے لئے ’اچھی چیزیں‘ قرار دیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ زراعت ایک ایسا شعبہ ہے جس میں چین مدد کرسکتا ہے کیونکہ چین کے مقابلے میں پاکستان کی فی ایکڑ پیداوار کم ہے۔
خلائی ٹیکنالوجی میں پاک چین تعاون سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، پاکستان اس سلسلے میں چین کے ساتھ شراکت داری قائم کرکے اپنی صلاحیت میں اضافہ کر رہا ہے جو ایک اچھی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر شعبے میں اپنی ترقی کے لئے چینی ٹیکنالوجی کو استعمال کرسکتا ہے، چاہے وہ پانی کی افادیت ہو یا موسمیاتی تبدیلی۔ پاکستان چین کے اسباق سے فائدہ اٹھانا چاہتا تھا۔
صدر مملکت نے سی پیک کی چھتری تلے رابطے اور ترقی کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا جس سے پاکستان کے معاشی منظر نامے میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے۔
صدر نے کہا کہ چین کے حالیہ دورے کے دوران دونوں فریقین نے صنعتی ترقی پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ صنعتی پارک صرف چین کے لئے ہوں گے۔ اور پاکستانی مزدوروں کے ذریعہ کام کیا جائیگا، جبکہ کسی کمپنی کا چیف ایگزیکٹو چین میں بیٹھ کر آن لائن کاروبار چلا سکتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ چین اور پاکستان ہر موسم کے دوست کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی پوزیشن اور چینی عوام کے ساتھ اپنے تعلقات سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے جو صدیوں پر محیط ہیں۔
چینی عوام سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ان سے محبت کرتے ہیں اور ہمیشہ چین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
صدر مملکت نے اپنے حالیہ دورے کے دوران کہا کہ خیر سگالی، خیرسگالی اور خیر سگالی ہمیشہ اعتماد، خیر سگالی اور گہرے تعلقات ہیں۔
صدر نے صدر شی جن پنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت سی چیزوں کو سمجھتے ہیں اور دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ہر موسم کے دوست ہیں۔
صدر شی جن پنگ کے سیاسی فلسفے اور ان کی حکمرانی کی مزید تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ چین نے مختلف شعبوں میں ترقی کی ہے اور چینی صدر کی قیادت میں ’بہت بڑا فرق‘ دکھایا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات صدیوں پرانے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے لوگ سفر کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے بات چیت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات انسانیت اور اعتماد پر مبنی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ چینی عوام کبھی بھی انسانیت کیخلاف نہیں رہے اور کبھی بھی لوگوں کا قتل عام کرنے کے لئے کسی دوسرے ملک میں نہیں گئے۔ چین کبھی بھی غاصب نہیں رہا۔
صدر زرداری نے اپنے دورے کے دوران چینی قیادت سے ملاقاتیں کیں اور کہا کہ پاکستان ہڑپہ اور موہن جو دڑو جیسی دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں کا مسکن رہا ہے جبکہ چینیوں کی اپنی قدیم ترین عالمی تہذیب ہے جس نے انہیں ایک دوسرے سے باندھ رکھا ہے۔
چین کی ترقی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ وہاں پہنچتے ہیں تو وہ مختلف شہروں میں ہونے والی نئی پیش رفت سے متاثر ہوتے ہیں اور بیجنگ شہر کا حوالہ دیتے ہیں جہاں انہوں نے دس سال قبل آخری بار دورہ کیا تھا۔
یہ حقیقت تھی کہ چینی عوام سخت محنتی تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی چینی قوم کے اجتماعی فائدے کے لئے اپنے اپنے شعبے میں کام کر رہا ہے۔
صدر نے کہا کہ چین ایک ارب 40 کروڑ افراد کا گھر ہے اور دنیا اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی کیونکہ یہ سب نئی ٹیکنالوجی کے بارے میں ہے۔
مختلف شعبوں میں چین کی تیز رفتار ترقی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس طرح کی تیز رفتار ترقی سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ہمسایہ کی حیثیت سے جانتا ہے کہ چینی اس قسم کے نہیں ہیں جو دوسرے ملک میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چین کی تیز رفتار ترقی کے حوالے سے اس سے کبھی نہیں ڈروں گا۔ صدر زرداری نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) ایک اہم عالمی فورم کی حیثیت سے اگلے سال چین کی صدارت سنبھالنے کے بعد آگے بڑھے گی۔
Comments