مارکٹس

ای سی سی نے برکس کے نیو ڈیولپمنٹ بینک میں 582 ملین ڈالر مالیت کے کیپیٹل شیئرز خریدنے کی منظوری دے دی

  • این ڈی بی ایک کثیر الجہتی ترقیاتی بینک ہے جس کا مقصد برکس اور دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں بنیادی ڈھانچے اور پائیدار ترقیاتی منصوبوں کے لئے وسائل کو متحرک کرنا ہے
شائع February 14, 2025

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیو ڈیولپمنٹ بینک (این ڈی بی) میں 582 ملین ڈالر مالیت کے کیپیٹل شیئرز کی خریداری کی منظوری دے دی ہے۔

این ڈی بی ایک کثیر الجہتی ترقیاتی بینک ہے جس کا مقصد برکس اور دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ترقی پذیر ممالک (ای ایم ڈی سی) میں بنیادی ڈھانچے اور پائیدار ترقیاتی منصوبوں کے لئے وسائل کو متحرک کرنا ہے۔

ای سی سی نے برکس کے رکن ممالک کی جانب سے قائم کردہ نیو ڈیولپمنٹ بینک میں پاکستان کی رکنیت کی منظوری دی۔ کمیٹی نے این ڈی بی میں 582 ملین ڈالر مالیت کے 5882 کیپٹل حصص کی خریداری کی توثیق کی جس میں 116 ملین ڈالر ادا شدہ سرمائے کے طور پر شامل ہیں۔

برکس میں شامل ممالک ، جو برازیل ، روس ، بھارت ، چین اور جنوبی افریقہ ہیں ، اور اب پانچ نئے رکن ہیں - ابھرتی ہوئی معیشتوں کا ایک غیر رسمی گروپ ہے جو عالمی نظام میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی امید کر رہے ہیں۔ یہ گروپ 2009 میں قائم کیا گیا تھا۔

پاکستان بھی برکس کا حصہ بننے کا خواہاں ہے۔ اس نے 2023 میں برکس کی رکنیت کے لئے درخواست دی تھی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے جوہانسبرگ میں برکس سے متعلق پیش رفت کا نوٹس لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔

دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2024 کے انتخابات جیتنے کے بعد دھمکی دی تھی کہ اگر برکس گروپ کے ممالک نے امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کی تو ان پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

برکس پر ٹرمپ کے تحفظات کے بارے میں پوچھے جانے پر اسلام آباد نے کہا کہ پاکستان کی برکس میں شمولیت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور پاکستان بین الحکومتی تنظیم کا حصہ بننے کے لیے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں ای سی سی نے امپورٹ پالیسی آرڈر (آئی پی او) 2022 میں پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کی نئی نوٹیفائیڈ لازمی اشیاء کے لیے پی سی ٹی/ایچ ایس کوڈز شامل کرنے سے متعلق وزارت تجارت کی تجویز کی بھی منظوری دی۔

فنانس ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس فیصلے میں مخصوص پی وی سی اور پولیمر پر مبنی مصنوعات کو لازمی ریگولیٹری فریم ورک میں شامل کیا گیا ہے اور پاکستان اسٹینڈرڈز کی تعمیل کو یقینی بنایا گیا ہے۔

ای سی سی نے وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی تجویز کے مطابق ڈی آئی ایس سی اوز کے حصص کی منتقلی پر بھی غور کیا۔

کمیٹی نے اس مشاہدے کے ساتھ منتقلی کی منظوری دی کہ منظوری اس بات کی تصدیق سے مشروط ہے کہ منتقلی کے کوئی مالی مضمرات نہیں ہوں گے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سنگاپور میں پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) اور اسٹیٹ آئل کمپنی آف آذربائیجان ریپبلک (ایس او سی اے آر) کی جانب سے ایک بین الاقوامی جوائنٹ ٹریڈنگ کمپنی کے قیام کی بھی منظوری دی۔

فنانس ڈویژن کے مطابق کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کو ہدایت کی کہ وہ سرمایہ کاری کی مخصوص منظوریوں خصوصاً ایکویٹی انجکشنز کے ساتھ ساتھ کمپنی کے آپریشنل ہونے کی ٹائم لائن کے حوالے سے مناسب جانچ پڑتال کو یقینی بنائے۔

ای سی سی نے متعدد ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری دے دی

اہم اقدامات کے لیے مالی معاونت کو یقینی بنانے کے لیے ای سی سی نے متعدد ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس (ٹی ایس جیز) کی بھی منظوری دی۔

کابینہ نے فنانس ڈویژن کے تحت پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پاک پی ڈبلیو ڈی) کی 133 پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) اسکیموں کے لیے 19 ارب 15 کروڑ روپے کی منظوری دی۔

اب یہ فنڈز متعلقہ وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی حکومتوں کو منتقل کیے جائیں گے۔

ای سی سی نے ایس ڈی جیز اچیومنٹ پروگرام (ایس اے پی) کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے لیے 5.36 ارب روپے، سندھ کے لیے 4.25 ارب روپے اور خیبر پختونخوا کے لیے 1.11 ارب روپے مختص کیے۔

کمیٹی نے فاٹا ٹی ڈی پی-ای آر پی (کے پی-سی سی ڈی ایس پی) منصوبے کے لئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے حق میں 1.914 بلین روپے (6.836 ملین ڈالر) کی منظوری دی، جس سے خیبر پختونخوا میں 43 سٹیزن فیسیلیٹیشن سینٹرز (سی ایف سیز) کی منتقلی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ رقم اقتصادی امور ڈویژن کے حوالے کر دی گئی ہے اور اسے داخلہ ڈویژن کے ماتحت درج کیا گیا ہے جس سے حکومت پر کوئی اضافی مالی بوجھ نہیں پڑے گا۔

ای سی سی نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن (این ایچ ایس آر اینڈ سی) کو زندگی بچانے والی ادویات اور ویکسین کی خریداری کے لیے 50 کروڑ روپے کی منظوری دی۔ کمیٹی نے وزارت صحت کو ہدایت کی کہ وہ مستقبل میں سبجیکٹ پنشن کی ادائیگی کے لئے ایک ساختی حل تیار کرے۔

کابینہ نے صدر سیکریٹریٹ (پبلک) کو فرسودہ سرکاری ٹرانسپورٹ کو تبدیل کرنے کے لئے 84 ملین روپے کی منظوری دی، مرحلہ وار متبادل منصوبے کے حصے کے طور پر2 ہینو کوسٹر منی بسیں اور3 ٹویوٹا ہائیس وین خریدنے کی اجازت دی گئی۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے پاکستان بزنس پورٹل (پی بی پی) کے قیام میں سہولت فراہم کرنے کے لیے بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کے تحت ڈیجیٹل اکانومی انہانسمنٹ پروجیکٹ (ڈی آئی پی) کے لیے ٹی ایس جی کو بھی منظوری دی جس کا مقصد قواعد و ضوابط کو ہموار کرنا، غیر ضروری قوانین کو ختم کرنا اور کاروباری اداروں کے لیے ایک جامع ڈیجیٹل پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔

Comments

200 حروف