پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس کا جمعہ کو کاروباری سیشن کا اختتام 479 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ہوا، جس کی وجہ سے دن کے پہلے نصف میں انڈیکس میں ہونے والی تیزی ختم ہوگئی۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا مثبت آغاز کیا اور 900 سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے بلند ترین سطح 113482.13 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

تاہم کاروباری دن کے دوسرے نصف میں منافع کمانے والے سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت میں تیزی آئی جس سے انٹرا ڈے میں ہونے والی تمام تیزی ختم ہوگئی اور 100 انڈیکس 111,861.56 پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گر گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 478.78 پوائنٹس یا 0.43 فیصد کی کمی سے 112,085.30 پوائنٹس پر بند ہوا۔

انڈیکس میں سب سے زیادہ مثبت حصہ ایل او سی، ایف ایف سی، ایل سی آئی اور این بی پی کی طرف سے آیا، کیونکہ انہوں نے مجموعی طور پر انڈیکس میں +486 پوائنٹس کا حصہ ڈالا۔ بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ کے مطابق دوسری جانب اینگرو ایچ، پی پی ایل، پی ایس او، او جی ڈی سی اور ایم ای بی ایل کے انڈیکس میں 583 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

ہفتہ وار بنیادوں پر کے ایس ای 100 میں 1.6 فیصد اضافہ ہوا۔

ٹاپ لائن نے کہا ہے کہ اس اضافے کی وجہ دسمبر سہ ماہی کے لئے کارپوریٹ آمدنی کے معقول اعلان کو قرار دیا جا سکتا ہے۔

ایک اور بروکریج ہاؤس انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز نے کہا کہ مارکیٹ مارچ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے آئندہ جائزے کے بارے میں کسی بھی خبر کے بہاؤ سے محتاط رہے گی، جو ایک اہم سنگ میل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر جائزہ آسانی سے جاری رہتا ہے تو مارکیٹ میں مزید تیزی آنی چاہیے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو پی ایس ایکس میں مسلسل دوسرے سیشن میں رینج باونڈ ٹریڈنگ دیکھنے میں آئی جس کے باعث بینچ مارک کے ایس ای 100انڈیکس 361 پوائنٹس کی کمی سے 112,564.08 پر بند ہوا ۔

پاکستان کے سب سے بڑے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پی) حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ (ایچ پی ایچ ایل) کے ماتحت ادارے گرین (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ایچ جی ایل) نے کہا ہے کہ وہ پاکستان بھر میں پی ایس او مقامات پر الیکٹرک وہیکل (ای وی) چارجنگ انفرا اسٹرکچر کی تنصیب کے لیے پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) کے ساتھ تعاون کا معاہدہ کر رہا ہے۔

آئی پی پی نے پی ایس ایکس کو نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن فرم پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کا کہنا ہے کہ اس نے سوئی گیس فیلڈ کے آپریشنز جاری رکھنے کے لیے حکومت کے ساتھ سوئی ڈویلپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز (ڈی اینڈ پی ایل) اور سوئی پیٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ (پی سی اے) پر عمل درآمد کیا ہے۔

بین الاقوامی سطح پرایشیائی مارکیٹیں جمعہ کو زیادہ تر مثبت رہیں، جو وال اسٹریٹ کی تیزی کے مطابق تھیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ تاجروں کو ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ ترین وسیع پیمانے پر جوابی ٹیرف کے اپریل تک نافذ نہ ہونے کی خبروں سے حوصلہ ملا جس سے مذاکرات کیلئے وقت مل جائے گا۔

صدر نے سخت اقدامات کا ایک سلسلہ متعارف کرایا ہے تاکہ اس عمل کا خاتمہ کیا جا سکے، جسے وہ کئی سالوں سے دیگر ممالک کی جانب سے امریکہ کے استحصال سے تعبیر کرتے ہیں۔ ان اقدامات سے تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور مہنگائی میں ایک اور اضافے کے انتباہات سامنے آرہے ہیں۔

تاہم سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑی حد تک برقرار رہا ہے، اس امید پر کہ کئی ٹیرف مذاکرات کے ذریعے واپس لیے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹرمپ کے یوکرین کے امن مذاکرات کے لیے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے اعلان نے بھی کچھ امیدیں پیدا کی ہیں۔

یہ اقدام صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد نئے محصولات عائد کرنے کے انتظامی احکامات پر دستخط کے چند روز بعد سامنے آیا ہے جس کا اطلاق 12 مارچ سے ہوگا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ تجارتی حلقوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ان اقدامات کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے بطور مذاکراتی حکمت عملی استعمال کیا جا رہا ہے۔

ایشیائی مارکیٹوں نے ہفتے کا اختتام مجموعی طور پر مثبت انداز میں کیا۔

ہانگ کانگ میں انڈیکس 1 فیصد سے زائد بڑھا، جبکہ سڈنی، سیئول، ویلنگٹن اور منیلا کی مارکیٹیں بھی اسی رجحان پر گامزن رہیں۔

ٹوکیو مارکیٹ میں کمی دیکھی گئی، حالانکہ سونی کے شیئرز ایک مضبوط مالیاتی رپورٹ کے بعد بڑھے جبکہ نسان اور ہونڈا میں بھی تیزی آئی۔

شنگھائی، سنگاپور اور تائی پے میں بھی گراوٹ دیکھی گئی۔

دریں اثناء انٹر بینک مارکیٹ میں جمعہ کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں معمولی بہتری دیکھی گئی جس کے نتیجے میں 0.02 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے روپیہ 5 پیسے اضافے کے ساتھ 279.21 روپے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ بند کے 596.74 ملین سے کم ہو کر 457.05 ملین رہ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 30.96 ارب روپے سے گھٹ کر 23.22 ارب روپے رہ گئی۔

بی او پنجاب 70.05 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد سوئی ساؤتھ گیس 32.78 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور لوٹے کیمیکل 23.44 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 432 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 135 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 237 میں کمی جبکہ 60 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف