روس نے اتوار کے روز کہا ہے کہ یوکرین نے مغربی سرحدی علاقے کرسک میں ’جوابی حملہ‘ کیا ہے، جہاں کیف کی افواج نے گزشتہ سال اگست میں زمینی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ یوکرین خطے میں کتنی پیش رفت کر چکا ہے، لیکن کریملن کے حامی فوجی بلاگرز نے اس سے پہلے اطلاع دی تھی کہ ایک طاقتور نئی کارروائی جاری ہے۔

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ماسکو کے وقت کے مطابق صبح 9 بجے کے قریب کرسک سمت میں روسی فوجیوں کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے دشمن نے جوابی حملہ کیا۔

وزارت نے مزید کہا کہ یوکرین نے نئے حملے میں 2 ٹینک، ایک درجن بکتر بند گاڑیاں اور ایک انہدام یونٹ استعمال کیا جو برڈن گاؤں کی طرف بڑھ رہا تھا۔

یوکرین کی فوج کو تباہ کرنے کا آپریشن جاری ہے۔

کریملن کے حامی فوجی بلاگرز نے اس سے پہلے اطلاع دی تھی کہ کیف علاقے میں ایک نیا حملہ کر رہا ہے اور اس کے فوجی علاقے کے بولشیسولڈاٹسکی ضلع کی طرف دباؤ ڈال رہے ہیں۔

یوکرین کے حکام نے حملے کے بارے میں محدود معلومات فراہم کیں۔

یوکرین کے صدارتی چیف آف اسٹاف اینڈری یرماک نے کہا ہے کہ روس کو وہ مل رہا ہے جس کا وہ حقدار ہے۔

کیف نے گزشتہ سال اپنی کارروائی شروع ہونے کے فورا بعد کرسک کے علاقے کے درجنوں دیہات پر قبضہ کر لیا تھا لیکن ماسکو کی جانب سے علاقے میں کمک بھیجنے کے بعد اس کی پیش قدمی رک گئی، جس میں ہزاروں شمالی کوریائی فوجی بھی شامل تھے۔

Comments

200 حروف