پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے ملک کو درپیش سیاسی چیلنجز کے حل کے لیے جامع اور غیر مشروط مذاکرات پر زور دیا ہے۔
عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ ہر مرحلے پر بات چیت ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی بحران سے نمٹنے کے لئے مذاکرات غیر مشروط اور جامع ہونے چاہئیں، انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی مسائل کا حل لازمی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے مذاکرات کے لیے کوئی شرائط نہیں رکھی ہیں اور یہ ہمارے مطالبات ہیں۔ جب مذاکرات ہوں گے تو ہم پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان اور دیگر قیدیوں کی رہائی سمیت اپنے مطالبات پیش کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں مذاکرات کے لیے ہمارا رابطہ کرایا گیا تھا لیکن ایک نازک مرحلے پر ہم نے رابطہ منقطع کر دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ رابطہ دوبارہ قائم ہوگا۔
قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی کراچی کمپنی تھانے میں اپنے اور دیگر کے خلاف درج دو مقدمات کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شہزاد کے روبرو پیش ہوئے۔
گوہر خان اپنی قانونی ٹیم سردار مسرور، آمنہ علی اور مرتضیٰ طوری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی نے دونوں مقدمات میں بریت کی درخواست دائر کی تھی لیکن سماعت کے دوران عدالت نے گوہر خان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ نہیں کیا۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ ان مقدمات میں 7 دیگر ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ لہٰذا دیگر ملزمان کو بھی بریت کی درخواستیں دائر کرنے کی ضرورت ہے۔
وکیل دفاع سردار مسرور نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس اس بارے میں کوئی معلومات نہیں کہ دیگر ملزمان کب عدالت میں پیش ہوں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سنگجانی جلسا کیس میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اور زرتاج گل کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 8 جنوری تک توسیع کردی۔
سماعت کے آغاز پر وکیل دفاع سردار مسرور نے اپنے موکل کی ذاتی پیشی سے استثنیٰ کے لیے دو مختلف درخواستیں دائر کیں۔
عدالت نے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments