پاکستان

وزیراعظم کا جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ

  • خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خورونوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے ، شہباز شریف
شائع July 27, 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتہ کو ایک بیان میں فلسطین کے علاقے خان یونس میں جاری اسرائیلی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت ۔

وزیراعظم نے خان یونس میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی نقل مکانی پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خورونوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے۔

فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے کیونکہ اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں اپنے بیان میں فلسطینیوں کے حق خودارادیت اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر آواز اٹھائی۔

انہوں نے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے حالیہ فیصلوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان نے اب تک پاک فضائیہ کے 6 طیاروں کے ذریعے 1200 ٹن اور تین بحری جہازوں کے ذریعے 1500 ٹن امداد بھیجی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے میڈیکل کالجز میں فلسطینی میڈیکل طلباء کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

Comments

200 حروف