پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسلام آباد کے صدر امیر مغل نے جمعہ کو کہا ہے کہ پارٹی نے اسلام آباد میں آج کا دھرنا ملتوی کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ اب تک نہیں آیا ہے تاہم پی ٹی آئی کے علاقائی رہنما نے جمعے کو دعویٰ کیا کہ عدالت نے پیر کو احتجاج کی اجازت دے دی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم عدالت کے احکامات پر عمل کریں گے۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے بجلی کے بلوں میں اضافے اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور حامیوں کی ’غیر قانونی گرفتاری‘ کے خلاف اسلام آباد میں الگ الگ پرامن احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

صورتحال سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ نے کنٹینرز لگا کر دارالحکومت کے داخلی راستوں کو بند کردیا اور شہر میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔

جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی جماعت کے کارکنوں کو بجلی کی قیمتوں اور مہنگائی کے خلاف مجوزہ احتجاج کے لیے اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا گیا تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔

جمعرات کو ایک بیان میں حافظ نعیم نے کہا کہ وہ پرامن لوگ ہیں اور ملک میں کہیں بھی پرامن احتجاج کرنا ان کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور جماعت اسلامی کو نہیں روکا جا سکتا، جمعہ 26 جولائی کو ہونے والا تاریخی دھرنا پاکستان کے 25 کروڑ عوام کی نمائندگی کرے گا اور ہم ڈی چوک پر پرامن بیٹھیں گے۔

اس سے قبل پیر کو پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے ملک بھر میں ہونے والے پرامن احتجاج میں سب سے بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے تین مطالبات میں جیلوں میں بند پی ٹی آئی رہنماؤں اور حامیوں کی فوری رہائی، ملک میں امن برقرار رکھنا اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنا شامل ہے۔

Comments

200 حروف