مارکٹس

ایشیائی ترقیاتی بینک: سندھ ایمرجنسی ہاؤسنگ ری کنسٹرکشن پراجیکٹ کیلئے 40 کروڑ ڈالر کا رعایتی قرض منظور

  • بینک کا کہناہے کہ منصوبہ سیلاب کے بحران پر کثیر الجہتی ردعمل اور 2023 سے 2025 تک مجموعی طور پر 1.5 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرنے کے بینک کے عزم کا حصہ ہے۔
شائع July 26, 2024

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے 2022 میں صوبہ سندھ میں سیلاب سے تباہ ہونے والے مکانات اور کمیونٹی انفراسٹرکچر کی تعمیر نو میں مدد سے متعلق پاکستان کے لئے 400 ملین ڈالر کے رعایتی قرض کی منظوری دے دی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ قرض سندھ ایمرجنسی ہاؤسنگ ری کنسٹرکشن پروجیکٹ کے لیے استعمال کیا جائے گا جو سیلاب سے تباہ ہونے والے گھروں اور کمیونٹی انفراسٹرکچر اور معاشی بحالی میں مدد دے گا جبکہ موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے قدرتی خطرات کے خلاف کوششیں مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کے سیلاب کے بحران سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی ردعمل کا ایک اہم حصہ ہے اور 2023 سے 2025 تک مجموعی طور پر 1.5 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرنے کے بینک کے عزم کا حصہ ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر جنرل برائے وسطی اور مغربی ایشیا ییوگینی زوکوف نے کہا کہ اس منصوبے سے سندھ میں گھروں اور برادریوں کی تعمیر نو اور معاش اور بنیادی خدمات کی بحالی میں مدد ملے گی جو 2022 کے تباہ کن سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کو اس آفت سے نکالنے میں مدد دینے کے لیے وسیع تعاون کا حصہ ہے جس سے ملک بھر میں 33 ملین افراد متاثر ہوئے اور مکانات اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 2022 کے سیلاب سے ہونے والے کل مکانات کا تقریبا 83 فیصد سندھ سے تھا اور صوبے کو سب سے زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑا ، تقریبا 2.1 ملین جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

اے ڈی بی نے مزید کہا کہ دو سال بعد بھی بہت سے متاثرین ناکافی اور عارضی پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں جہاں پانی، صفائی ستھرائی اور بجلی جیسی ضروری خدمات کا فقدان ہے۔

منیلا میں قائم ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے ڈھائی لاکھ گھروں کی تعمیر نو کے لیے مشروط نقد امداد فراہم کی جائے گی۔

اس سے سندھ میں سیلاب سے متاثرہ تقریبا ایک ہزار دیہات میں ایک لاکھ گھرانوں کے لیے پینے کے پانی کی سہولیات، صفائی ستھرائی کی سہولیات، نکاسی آب اور قابل تجدید توانائی کے حل جیسے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بھی مدد ملے گی۔

اس منصوبے سے لائیو اسٹاک، زراعت، چھوٹے کاروباری اداروں اور ای کامرس کے لیے مشروط نقد گرانٹ کی بھی مدد ملے گی۔

قرض دہندہ کا خیال تھا کہ یہ منصوبہ حکومت کی لچکدار بحالی، تعمیر نو اور بحالی کی حکمت عملی (4 آر ایف) کی حمایت کرتا ہے اور ایک مربوط اور ترتیب وار نقطہ نظر پر عمل کرے گا تاکہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری ایک دوسرے کی تکمیل کرے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پانچ لاکھ ڈالر کی تکنیکی معاونت کی گرانٹ سے خریداری، حفاظتی تعمیل اور تکنیکی اور مالیاتی انتظام میں حکومت کی آپریشنل صلاحیتوں کو مزید مدد ملے گی۔

اے ڈی بی کے ڈائریکٹر برائے پانی و شہری ترقی سرینواس سمپت نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی معاونت سے نہ صرف پاکستان کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے کمیونٹی کی قیادت میں آب و ہوا کی لچک اور ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی حکمت عملی کو بھی فروغ ملے گا تاکہ مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بہتر تیاری کی جا سکے۔

ہم حکومت کی بحالی اور تعمیر نو کی ترجیحات کی حمایت کے لئے دیگر ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون کر رہے ہیں۔

Comments

200 حروف