پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کئی روز تک جاری مثبت رحجان کے بعد جمعے کو فروخت کا دباؤ دیکھا گیا کیوں کہ اس کے بینچ مارک انڈیکس میں 2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا مثبت آغاز کیا اور انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 81,939.84 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔

تاہم بعد کے گھنٹوں میں فروخت کے دباؤ شروع ہوگیا جس سے انڈیکس منفی زون میں چلا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 1,721.97 پوائنٹس یا 2.10 فیصد کی کمی سے 80,117.89 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ یہ نمایاں کمی بنیادی طور پر منافع کے حصول کی وجہ سے ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کے درمیان منافع حاصل کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھایا۔

بینکوں، کھاد، بجلی، ٹیکنالوجی، ای اینڈ پی، سیمنٹ اور ٹیکسٹائل جیسے شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔

ایک اہم پیش رفت میں فچ سلوشنز کمپنی بی ایم آئی نے پیش گوئی کی ہے کہ سال 2029 میں ہونے والے آئندہ پارلیمانی انتخابات سے قبل پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کا قوی امکان ہے۔

بی ایم آئی نے کیلنڈر سال 2024 کی چوتھی سہ ماہی کے لئے اپنی پاکستان کنٹری رسک رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کے اگلے پارلیمانی انتخابات 2029 میں ہونے والے ہیں۔ تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ اس تاریخ سے پہلے ملک میں حکومت کی تبدیلی نظر آئے گی

کسی بھی پاکستانی وزیر اعظم نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہیں کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 اور 2025 میں پاکستان میں سیاسی خطرات بہت زیادہ رہیں گے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو کے ایس ای 100 انڈیکس 684 پوائنٹس یا 0.84 فیصد اضافے کے بعد 81 ہزار 839 پر پہنچ گیا تھا۔

عالمی سطح پر ایشیائی حصص کا اختتام منفی زون میں ہوا کیونکہ بڑی معیشتوں میں غیر یقینی صورتحال نے سرمایہ کاروں کے لیے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ عالمی سطح پر شرح سود میں نرمی کا عمل جاری ہے۔

چین اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی، صدارتی دوڑ میں امریکی صدر جو بائیڈن کی قسمت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال، چین کے معاشی اعداد و شمار کی مایوس کن کارکردگی اور تیسرے اجلاس کے ناقص نتائج نے عالمی مزاج پر سایہ ڈال دیا ہے۔

زرمبادلہ کی مارکیٹ میں ٹوکیو کی حالیہ مداخلت نے بھی تاجروں کو خطرے میں رکھا ہے۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کی بہتری دیکھی گئی اور روپیہ 4 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 13 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ سیشن کے 470.31 ملین سے بڑھ کر 479 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 25.35 ارب روپے سے بڑھ کر 27.85 ارب روپے ہوگئی۔

ویوز ہوم ایپ 36.87 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد فوجی فرٹ بن 30.67 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور پاک الیکٹرون 24.82 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 446 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 91 میں اضافہ، 305 میں کمی جبکہ 50 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف