پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رحجان برقرار رہا ہے کیوں کہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس جمعرات کو 684 پوائنٹس کے اضافے سے نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔

محرم کی دو روزہ تعطیلات کے بعد کھلنے والی اسٹاک مارکیٹ خریداری کے رحجان کا غلبہ برقرار رہا ۔ کے ایس ای 100 انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 81,909.95 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا۔ فرٹیلائزر، ای اینڈ پی، بینکنگ اور آٹو سمیت مختلف شعبوں میں خریداری دیکھنے میں آئی۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 684.25 پوائنٹس یا 0.84 فیصد اضافے کے ساتھ 81,839.86 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ آج پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے مضبوط رفتار دکھائی اور کے ایس ای 100 انڈیکس نے نئی بلندی حاصل کی۔

ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے کہا کہ اس اضافے وجہ موڈیز کی رپورٹ ہے جس میں کہا گیا ہےکہ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کے معاہدے سے پاکستان کے فنڈنگ کے امکانات بہتر ہوجائیں گے۔

او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی ایس او، شیل اور ایس این جی پی ایل سمیت ہیوی انڈیکس اسٹاک مثبت زون میں ٹریڈ کرتے رہے۔

پیر کو کے ایس ای 100 انڈیکس 1200 پوائنٹس کے اضافے سے 81,000 پوائنٹس کی سطح سے اوپر بند ہوا تھا کیوں کہ سرمایہ کاروں نے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے بعد مثبت ردعمل کا مظاہرہ کیا تھا۔

موڈیز ریٹنگز نے منگل کے روز کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے پروگرام سے پاکستان (سی اے اے 3) کی فنڈنگ کے امکانات میں بہتری آئے گی، لیکن متنبہ کیا کہ اصلاحات پر عمل درآمد کو برقرار رکھنے کی اسلام آباد کی صلاحیت تین سال کی مدت کے دوران مزید فنانسنگ کے امکانات بہتر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تناؤ میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر سرمایہ کاروں کے پریشان ہونے کی وجہ سے جمعرات کو عالمی سطح پر ایشیائی حصص میں مندی دیکھی گئی جبکہ گزشتہ ہفتے ٹوکیو کی جانب سے مبینہ مداخلت کے بعد ین چھ ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

امریکی ڈالر متعدد کرنسیوں کے مقابلے میں چار ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے کیونکہ فیڈرل ریزرو کے عہدیداروں کے تبصروں نے ستمبر میں شرح سود میں کٹوتی کے معاملے کو تقویت دی ہے، جس سے سونے کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

جاپان سے باہر ایشیا بحرالکاہل کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں 0.57 فیصد کی کمی واقع ہوئی جبکہ جنوبی کوریا کے حصص میں تقریبا ایک فیصد کمی واقع ہوئی۔

بیجنگ میں اہم رہنمائوں کے اجلاس سے سرمایہ کاروں کی پالیسی خبروں کا انتظار کرنے کی وجہ سے چین کے حصص میں بھی گراوٹ دیکھی گئی۔ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 0.4 فیصد اور بلیو چپ سی ایس آئی 300 انڈیکس میں 0.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

دریں اثنا انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی اور کاروبار کے اختتام پر روپیہ 6 پیسے کی کمی کے بعد 278 روپے 17 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 441.34 ملین سے بڑھ کر 470.31 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 27.23 ارب روپے سے گھٹ کر 25.35 ارب روپے ہوگئی۔

پاک الیکٹرون 47.99 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی، اس کے بعد پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی 25.36 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی سی ایل 25.03 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 457 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 242 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 155 میں کمی جبکہ 60 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف